کوئٹہ(این این آئی) بلوچستان میں کورونا کی پہلی لہر کے دوران پی ڈی ایم اے کی جانب سے خرچ کیے گئے ایک ارب 80 کروڑ روپے کی تفصیلات سامنے آگئیں
جس میں فی تھرمل گن 21960 روپے اور میٹرس 10 ہزار روپے میں خریدنے کا انکشاف ہوا ہے۔گزشتہ سال فروری میں کورونا کی پہلی لہر نے بلوچستان میں انٹری دی تو صوبائی حکومت نے اس وبا سے نمٹنے کیلئے پی ڈی ایم اے کو 2 ارب 23 کروڑ کی رقم ریلیز کی۔پی ڈی ایم اے نے گزشتہ سال فروری سے جون تک ایک ارب 80 کروڑ روپے خرچ کیے، بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن اراکین اور دیگر حلقوں نے حکومت سے اس بھاری رقم کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے اس پر سوالات اٹھادئیے۔تفصیلات میں انکشاف ہوا ہے کہ این 95 ماسک 800 روپے کا ایک خریدا گیا اور ایک کروڑ 60 لاکھ کے 20 ہزار ماسک خریدے گئے جبکہ حفاظتی لباس 15 لاکھ میں خریدے گئے، 3 ہزار کی رضائی اور ایک کروڑ 22 لاکھ کی پانی کی چھوٹی بوتلیں خریدی گئیں۔اس کے علاوہ کورونا کے مرض کو کنٹرول کرنے کے لیے کرکٹ بیڈ، بالز، ،فٹبال، گڑیا ، لڈو اور تاش بھی خریدے گئے جب کہ بچوں کی کھلونا کار، چاکلیٹ اور لیز چپس خریدے گئے۔محکمہ پی ڈی ایم نے ان اعتراضات کو مسترد کرتے کہا کہ یہ خریداری ہنگامی حالات میں کی گئی، اس وقت اشیائے ضرورت کی کمی تھی جو مجبوراً پی ڈی ایم اے کو مہنگے داموں خریدنا پڑیں۔