مکوآنہ (این این آئی)فیصل آباد سے ایم این اے راجہ ریاض نے کہا ہے کہ پوری پلاننگ کے تحت جہانگیر ترین کے ہمدردوں سے استعفی لیے جا رہے ہیں، کچھ بھی ہو جائے ہم جہانگیر ترین کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔عون چوہدری کے استعفی کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد ترین گروپ کے رہنما ایم این اے راجہ ریاض نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ
ہم سے بھی استعفے طلب کیے تو ہم بھی تیار ہیں۔ عون چوہدری کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سے بھی استعفے مانگے تو دے دیں گے لیکن جہانگیر ترین کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔ آئندہ چند روز میں ساری صورت حال پر مشترکہ فیصلہ بھی کریں گے۔راجہ ریاض کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح دباؤ ڈال کر استعفے لینے سے پارٹی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔عون چوہدری ترین گروپ کی سرگرمیوں میں پیش پیش تھے۔ عون چوہدری ترین گروپ کے سرگرم رہنما ہیں۔ انہوں نے وزیراعلی سے ملاقات میں استعفی پیش کیا۔عون چوہدری سے استعفی لینے کا فیصلہ گزشتہ روز وزیراعظم کے اجلاس میں ہوا، وزیراعظم نے گزشتہ روز عثمان بزدار کو استعفی لینے کی ہدایت کی تھی۔دوسری جانب وزیراعلیٰ کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بھی عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، نجی ٹی وی کے مطابق فردوس عاشق اعوان نے اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوایا جو منظور کر لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی عون چودھری اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے اورانہوں نے اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدارکو پیش کر دیا ہے۔عون چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعلی آفس نے رابطہ کیا اور انہیں کہا گیا یا تو ترین گروپ چھوڑیا استعفیٰ دیں،جہانگیر ترین نے تحریک انصاف کے مقاصد کے حصول کیلئے سب سے زیادہ جدوجہد کی،
2018کی انتخابی کامیابی میں بھی جہانگیر ترین کا کردار کلیدی رہا، ان کے ضمیرنے وفادارشخص کوچھوڑنے کی اجازت نہیں دی، جہانگیر ترین گروپ پر استعفیٰ دینے کو ترجیح دی۔ ایک اور ذرائع نے بتایا کہ عون چوہدری پر اراکین اسمبلی کو پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین گروپ میں لانے کے لیے لابنگ کا الزام ہے۔عون چوہدری کو ایوان وزیر اعلیٰ لاہور طلب کیا گیا تھا۔عون چوہدری نے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کر کے انہیں اپنا تحریری استعفیٰ پیش کر دیا۔