اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وادی کالام میں پٹرول 700 روپے فی لٹر فروخت ہونے کا انکشاف۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عید کی تعطیلات اور ویک اینڈ کے دوران ہزاروں سیاحوں نے وادی کالام کا رخ کیا جس سے سیاحوں کا بے پناہ رش ہوگیا۔گنجائش سے زائد گاڑیوں کے داخلے کی وجہ سے ٹریفک کے دبائو میں اضافہ ہوا۔اس حوالے سے چند تصاویر
بھی سوشل میڈیا پر سامنے آئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹریفک جام ہے، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔اس صورتحال میں سیاحوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اب یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ وادی کالام میں پٹرول 700 روپے فی لٹر فروخت ہورہا ہے۔کالام میں موجود سیاح نے پٹرول بلیک میں فروخت ہونے کی ویڈیو بنائی اور سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دی،سیاح نے سوال کیا کہ یہاں پٹرول مل رہا ہے؟سیاح نے یہ بھی سوال کیا کہ پٹرول کی بوتل کتنے کی ملی ہے آپ کو، جس پر پٹرول سیلز مین نے جواب دیا کہ جی وہ لڑکا سامنے کھڑا ہے وہ دے رہا ہے۔ویڈیو کے بعد ہی یہ انکشاف ہوا کہ وادی کالام میں پٹرول نایاب ہو چکا ہے اور700 روپے فی لٹر کے حساب سے فروخت ہو رہا ہے،وادی میں آئے سیاح منہ مانگے داموں پٹرول خریدنے پر مجبور ہیں۔دوسری جانب عید الاضحی کے موقع پرسیاحوں کی ریکارڈ تعدادخیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ کی وادی کاغان پہنچ گئی ۔محکمہ پولیس کے
اعداد و شمار کے مطابق عید کی چھٹیوں کے دوران 7لاکھ کے قریب گاڑیاں ناران کاغان وادی میں داخل ہوگئیں ، اس سے پچھلا ریکارڈ لگ بھگ پانچ لاکھ گاڑیاں کی آمد کا تھا۔مانسہرہ ناران جل کھڈ روڈ ، جو وادی کاغان کی طرف جاتی ہے ، عیدالاضحی کے پہلے چار دنوں کے دوران جام رہی اور یہ صورتحال پانچویں روز بھی برقرار ہے ،
ضلعی پولیس آفیسر آصف بہادر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے اس دلکش وادی میں تقریباً7لاکھ گاڑیوں میں سیاحوں کا خیرمقدم کیا ہے اور چھٹی کے پانچویں روز بھی فطرت سے محبت کرنے والوں کی آمد اپنے عروج پر ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی میں ریکارڈ تعداد میں سیاحوں کی آمد کے باوجود پولیس ٹریفک کی روانی کو منظم کرنے کی پوری
کوشش کر رہی ہے۔ایک سیاح نے بتایا کہ بالاکوٹ سے ناران جانے میں اسے 12 گھنٹے لگے ، جب کہ عام دنوں میں صرف 3گھنٹے لگتے ہیں ،کراچی سے آنے والی ایک سیاح ماہ نور نے بتایا ،” وزیر اعظم عمران خان نے حال ہی میں زمین پر جنت کے اس ٹکڑے کا دورہ کیا اور اسے سوئٹزرلینڈ سے زیادہ خوبصورت قرار دیا ہے ،”سیاحوں کی اس قدر آمدناقابل یقین ہے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ تر سیاحوں کو گاڑیوں اور سڑکوں پر رات گزارنا پڑی ۔