اتوار‬‮ ، 16 جون‬‮ 2024 

صحافیوں و سرکاری عہدیداروں کی جاسوسی کیلئے اسرائیلی سافٹ ویئر کے استعمال کا انکشاف

datetime 19  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)اسرائیل کی نجی ہیکنگ کمپنی کی جانب سے دنیا کے مختلف ممالک کے صحافیوں، انسانی حقوق کی رہنمائوں، سیاست دانوں اور یہاں تک وزرائے اعظم اور صدور کے موبائل فون ہیک کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔اسرائیلی کمپنی کی جانب سے تقریبا دنیا بھر کے ایک ہزار افراد کے موبائل فونز کی جاسوسی کیے جانے

کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد دنیا بھر میں تہلکہ مچ گیا اور لوگ مذکورہ معاملے پر مزید تفتیش کا مطالبہ کر رہے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سمیت دیگر 17 صحافتی اداروں کی مشترکہ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اسرائیلی ہیکنگ فرم نے دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے موبائل فون ہیک کیے۔رپورٹ کے مطابق صحافتی اداروں کی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی کہ اسرائیلی فرم ‘این ایس او’ نے ایک ہزار صحافیوں کے موبائل فون تک رسائی حاصل کی اور مجموعی طور پر 50 ہزار موبائل نمبرز کا جائزہ لیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اب تک سب سے بڑے ہیکنگ اسکینڈل کی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی فرم نے کسی نہ کسی طرح کم از کم 37 اسمارٹ موبائل فونز کو ہیک کرکے ان سے ہر طرح کا ڈیٹا حاصل کیا۔مذکورہ رپورٹ ابتدائی طور پر واشنگٹن پوسٹ اور دی گارجین سمیت دیگر نشریاتی اداروں نے شائع کی تھی، جس پر امریکا اور یورپ کے 17 بڑے

نشریاتی اداروں نے مشترکہ طور پر تحقیق کی۔تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ اسرائیلی فرم نے 37 موبائل فونز کو ایک خاص طاقتور ہیکنگ سافٹ ویئرز کے ذریعے ہیک کرکے ان کے میسیجز، کال ریکارڈ، فون نمبرز، ای میل اور وائس اسپیکر تک رسائی حاصل کی۔اسرائیلی فرم نے جن 37 موبائل فونز کو ہیک کیا، ان میں 2018 میں ترکی میں قتل کیے جانے

والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی رشتے دار دو خواتین بھی شامل ہیں۔واشنگٹن پوسٹ کی جانب سے شائع کی گئی تفتیشی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فرم نے تقریبا ایک ہزار افراد کو نشانہ بنایا، جن میں صحافی، انسانی حقوق کے کارکنان، قانون دان، سیاست دان اور یہاں تک کے بعض ممالک کے وزرائے اعظم اور صدور بھی شامل ہیں۔اسرائیلی

کمپنی نے بڑے پیمانے پر عرب سیاست دانوں، کاروباری حضرات اور سربراہان مملکت کو بھی نشانہ بنایا اور ان کے موبائلز تک رسائی حاصل کی۔مذکورہ ہیکنگ اسکینڈل سامنے آنے کے بعد دنیا بھر میں تہلکہ مچ گیا اور لوگوں نے اس ضمن میں مزید تفتیش کا مطالبہ کردیا۔تاہم دوسری جانب این ایس او گروپ نے مذکورہ رپورٹ سامنے آنے کے بعد تمام

الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسکینڈل کو اپنے خلاف سازش قرار دیا۔ہیکنگ فرم نے واضح کیا کہ وہ مقتول صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے قبل یا بعد میں ان کی کسی بھی رشتے دار خاتون کے فون ہیک کرنے میں ملوث نہیں۔ادارے نے واضح کیا کہ وہ دنیا بھر کی حکومتوں کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت کرپشن کو روکنے کیلئے خدمات فراہم کرتا

ہے اور حکومتوں کو فراہم کی جانے والی خدمات میں ادارے کی کوئی ذاتی دلچسپی نہیں۔اگرچہ یہ واضح ہے کہ اسرائیلی فرم نے دنیا بھر کے 50 ہزار نمبرز اور ایک ہزار افراد کے موبائل فونز تک رسائی کی اور 37 موبائل فونز کو مکمل طور پر ہیک کرکے ان سے ڈیٹا بھی حاصل کیا تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیلی فرم نے یہ کام کس کے لیے کیا اور

کیوں کیا؟ادارے کے مطابق وہ اپنی خدمات صرف حکومتوں کو فراہم کرتا ہے اور عام طور پر دہشت گردی، انتہاپسندی اور کرپشن کے خاتمے کے لیے حکومتوں کو خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔خیال کیا جا رہا ہے کہ اسرائیلی فرم نے مذکورہ خدمات دنیا کے مختلف ممالک کی حکومتوں کو دی ہوں گی اور اسے فونز کو ہیک کرنے کا ٹارگٹ کسی ایک نہیں

بلکہ متعدد ممالک کی حکومتوں نے دیا ہوگا لیکن اس ضمن میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔برطانوی اخبار کے مطابق اسرائیلی فرم نے (Pegasus) نامی سافٹ ویئرز کے ذریعے ہیکنگ کا کام سر انجام دیا۔مذکورہ سافٹ ویئر موبائل فونز کو ہیک کرنے کے لیے وائرس کی طرح کام کرتا ہے اور اسرائیلی فرم نے اس پر اتنی تحقیق سے کام کیا کہ اب یہ

سافٹ ویئر خود بخود موبائل فون میں داخل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر مذکورہ سافٹ ویئر وائرس کی شکل میں بھیجا جاتا تھا مگر اب یہ سافٹ ویئر خود ہی موبائل کے آپریٹنگ سسٹم کی خرابیوں کو غنیمت جان کر موبائل میں داخل ہوجاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق (Pegasus) سافٹ ویئر کسی بھی آئی او ایس اور اینڈرائڈ

فون کے آپریٹنگ سسٹم میں تھوڑی سی بھی خرابی ہونے کی وجہ سے بھی موبائل میں داخل ہو سکتا ہے اور صارف یا آپریٹنگ سسٹم چلانے والی کمپنی کو کسی چیز کا احساس دلائے بغیر موبائل کے ہرطرح کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر لیتا ہے۔موبائل میں داخل ہونے کے بعد مذکورہ سافٹ ویئر تصاویر، ویڈیوز، فون نمبرز، ای میل اور اسپیکر سمیت ہر طرح کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرکے اسی کی کاپی ادارے کو بھیج دیتاہے۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…