بنوں(آن لائن) ڈومیل کے معذور شہری نے قرض کی رقم وصول کرنے کیلئے پولیس سے تعاون مانگا تو پولیس نے بھی رقم کا مطالبہ کرتے ہوئے جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کی دھمکی دیدی تحصیل ڈومیل کے علاقہ دوا غاڑہ بیزن خیل کے معذور نوجوان حق دار علی نے اپنے رشتہ دار نقیب اللہ کے ہمراہ بنوں پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ
ایک سال قبل میں نے اپنے دوست عبدالقدوس کو 14 لاکھ 58 ہزار روپے قرض حسنہ دیا تھا جن کا ان کے گھر والوں کو بخوبی علم تھا تاہم میرا دوست اس دوران فوت ہوگیا اب متوفی دوست کا بیٹا اصحاب اور بھائی شیر نواب قرض کی رقم دینے میں ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں اور قرض کی رقم کے بدلے اراضی بھی نہیں دے رہے جس پر انصاف کیلئے ڈی آئی جی بنوں ریجن ساجد علی کو اپنی تحریری فریاد پیش کی جنہوں نے ایس ایچ او ڈومیل کو کاروائی کی ہدایت کی اور ایڈیشنل ایس ایچ او ڈومیل واجد علی کو مزید کاروائی کیلئے سپرد کیا جنہوں نے مذکورہ شخص کے پاس جانے کیلئے سرکاری گاڑی کیلئے ڈیزل ڈالنے کیلئے پانچ ہزار روپے دینے کا مطالبہ کیا اور یہ بھی کہا کہ اگر یہ قرض کی رقم ہم نکال لیں تو اس میں ہمارا کتنا حصہ ہوگا لیکن غربت کے باعث میرے جیب میں پڑے پندرہ سو روپے میں اُنہیں ایک ہزار روپے دے کر تعاون کرنے کی اپیل کی تین دن گزرنے کے بعد جب میں معلومات کرنے کیلئے تھانہ گیا تو ایڈیشنل ایس ایچ او کا لہجہ یکسر تبدیل تھا اور مجھے بیساکھی باہر رکھ کر کمرے میں آنے کو کہا مگر میں نے کہا کہ میں بیساکھیوں کے بغیر مسجد بھی نہیں جاسکتا اور قرض مانگنے سے منع کرتے ہوئے جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کی دھمکی دیدیتے ہوئے کہا کہ آفسران بالا بھی کچھ نہیں کرسکتے آپ
خاموش بیٹھ جائیں جس کے بعد مجبوراً مقامی پولیس سے مایوس ہوکر پریس کلب آیا ہوں میری وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ، آئی جی پولیس ، ڈی آئی جی بنوں اور ڈی پی او بنوں سے مطالبہ ہے کہ میری قرض کی رقم دلانے کیلئے پولیس میری مدد کرے اور متعلقہ ایڈیشنل ایس ایچ او ڈومیل کے خلاف محکمانہ کاروائی کرکے نشان عبرت بنایا جائے ۔