برسلز (این این آئی)انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ افغان مہاجرین کی واپسی بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے کیونکہ ان مہاجرین کا ملک جنگی حالات کا شکار ہے۔ ایمنسٹی سے وابستہ ایشیا کی انسانی حقوق کی ماہر تھریسا بیرگمان کا کہنا ہے کہ
افغان حکومت کی درخواست پر جرمن حکومت کو مثبت ردعمل ظاہر کرنے کی ضرورت ہے۔ کابل میں قائم افغان حکومت نے یورپی حکومتوں سے درخواست کی ہے کہ وہ افغانستان میں سلامتی کی حالات اور کورونا وبا کے تناظر میں افغان مہاجرین کی ملک بدری کو کم از کم تین ماہ کے لیے معطل کر دیں۔اس اپیل کے باوجود بعض یورپی حکومتیں افغان مہاجرین کی ملک بدری کا سلسلہ بدستور جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان میں جرمنی بھی شامل ہے۔بیرگمان کا مزید کہنا ہے کہ جرمن قانون بھی یہی کہتا ہے کہ انسانی بنیادوں پر ملک بدری کو روکنا ممکن ہے۔گلوبل پیس انڈیکس میں افغانستان رہنے کے لیے ایک انتہائی خطرناک ملک قرار دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے بھی اقوام عالم کو متنبہ کیا ہے کہ اس ملک کی داخلی صورت حال انتہائی مخدوش ہو گئی ہے اور ایک بڑا انسانی المیہ اور بحران جنم لینے والا ہے کیونکہ پرتشدد حالات کی وجہ سے بے شمار افراد کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق غیر ملکی افواج کا انخلا شروع ہونے کے بعد پینتیس لاکھ افراد گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔