بدھ‬‮ ، 18 جون‬‮ 2025 

پاکستان اور ازبکستان کے مابین تجارتی معاہدے، ازبک تجارت کیلئے پاکستانی بندرگاہیں استعمال ہوں گی

datetime 16  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تاشقند(این این آئی) پاکستان اور ازبکستان نے باہمی ترجیحی تجارتی معاہدے کو 3 ماہ میں حتمی شکل دینے اور دوطرفہ تجارت کا حجم مزید بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ازبک-پاکستانی بین الحکومتی کمیشن برائے تجارت-معاشی اور سائنسی- تکنیکی تعاون (آئی جی سی) کا چھٹا اجلاس تاشقند میں ہوا۔اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک نے زراعت،

انفارمیشن ٹیکنالوجی، تعلیم اور معدنی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر اتفاق کیا۔اجلاس کی صدارت وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد اور ازبکستان کے نائب وزیر اعظم اور سرمایہ کاری اور غیر ملکی تجارت کے وزیر سردور عمر زکوف نے مشترکہ طور پر کی۔دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ٹرانس افغان راہداری جو ازبکستان اور پاکستان کو ملاتی ہے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گی۔دونوں فریقین نے ٹیکسٹائل انڈسٹری، زرعی مشینری کی تیاری، پھلوں اور سبزیوں کی پروسیسنگ اور پیکجنگ کے شعبے میں جوائنٹ وینچرز کا انتظام کر کے صنعتی تعاون کے شعبے میں اشتراک کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا اس کے علاوہ توانائی، معدنی شعبے، زراعت، ٹرانسپورٹیشن اور مواصلات، افرادی قوت، تعلیم، سیاحت، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ٹیکنالوجی پارکس، ہاؤسنگ اور کمیونل سروسز، شہروں کے درمیان اشتراک، معیارات، موسمیات، ثقافت اور امور نوجوان میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔انہوں نے ٹیکنالوجی، جدت اور معاشی اشتراک، معاشی تنوع میں اضافے، پائیدار ترقی، سپلائی چین میں لچک اور مضبوط ریگولیٹری ماحول کے ذریعے کووِڈ کے بعد بحالی کے لیے قریبی اشتراک کی اہمیت کو تسلیم کیا۔

مزید برآں انہوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ باہمی تجارت کو مزید فروغ دینے کے لیے سازگار ماحول کی تشکیل کے لیے بینکنگ روابط بڑھانے کی ضرورت ہے۔دونوں ممالک نے تاشقند اور اسلام آباد میں ازبک-پاکستان اسپیشلائزڈ ایگزیبیشن منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا تاکہ برآمدی اشیا کو فروغ اور ادویہ سازی، ٹیکسٹائل، چمڑے،

تعمیراتی سامان، زراعت اور دونوں ممالک کی ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک سروسز میں بڑی کمپنیوں کو راغب کرنے کے لیے سہولت دی جائے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر ہمارے خطے نے معاشی و اقتصادی طور پر آگے بڑھنا ہے تو ربط بہت ضروری ہے، ٹرانس افغان ریلوے پراجیکٹ، ازبکستان کو براستہ افغانستان،

پاکستان سے جوڑیگا۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تاشقند میں وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ازبکستان اور وسطی و جنوبی ایشیا رابطہ کانفرنس کے حوالے سے ویڈیو بیان میں کہاکہ تاشقند میں وسطی و جنوبی ایشیائی رابطہ کانفرنس کا انعقاد ہو رہا ہے،جس میں وزیر اعظم پاکستان شرکت کر رہے ہیں، وزیر اعظم عمران

خان اس کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے اظہارِ خیال کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان سمجھتا ہے کہ اگر ہمارے خطے نے معاشی و اقتصادی طور پر آگے بڑھنا ہے تو ربط بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز ازبکستان کے صدر اور وزیر خارجہ کے ساتھ وزیر اعظم عمران خان کی اور میری ملاقات ہوئی اس

میں ہم نے ربط کی اہمیت پر سیر حاصل گفتگو کی۔ انہوں نے کہاکہ ٹرانس افغان ریلوے پراجیکٹ، ازبکستان کو براستہ افغانستان، پاکستان سے جوڑیگا اس حوالے سے بھی ہمارا تفصیلی تبادلہ خیال ہوا،نقشوں کا تبادلہ ہوا، اور ہم نے پورے روٹ کا جائزہ لیا،اس منصوبے میں دقت محض افغانستان کی صورتحال کے باعث آ رہی ہے۔ انہوں نے

کہاکہ اگر افغانستان کی صورتحال میں بہتری آتی ہے تو ہم اس منصوبے پر آگے بڑھنے کیلئے تیار ہیں، پاکستان اس منصوبے کی فزیبیلٹی کیلئے ورلڈ بنک کے ساتھ پہلے سے رابطے میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم گوادر کو ڈویلپ کر رہے ہیں – ہماری بندرگاہیں (وہ گوادر ہو یا پورٹ قاسم) لینڈ لاک وسطی ایشیا اور افغانستان کو سمندر تک رسائی کا مختصر ترین راستہ فراہم کرتی ہیں جس سے ان ممالک کی تجارت کو فروغ ملے گا،اس طرح خطے میں گوادر

پورٹ، اقتصادی سرگرمیوں کا مرکز بن سکتا ہے، اس Connectivity سے خطے میں ایک خوشگوار تبدیلی ممکن ہے اور پاکستان اس ضمن میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے،اس کانفرنس کے موقع پر ہماری دو اہم نشستیں بھی ہوں گی، افغانستان کے صدر سے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال ہو گا، یورپی یونین کے اعلی نمائندے جوزف بوریل سے بھی ملاقات ہو گی اور افغانستان زیر بحث رہے گا۔انہوں نے کہاکہ ابھی میری ایمبیسڈر زلمے خلیل زاد سے بھی اسی موضوع پر گفتگو ہوئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…