اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )پی پی 38 سیالکوٹ ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کے امیدوار نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو حلقے کا دورہ روکنے کے لیے درخواست دے دی۔ تفصیلات کے مطابق ریٹرننگ آفیسر کو جمع کروائی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ چیف جسٹس ہائیکورٹ کو ضمنی انتخاب سے قبل حلقے کا دورہ کرنے سے روکا جائے۔دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر
راجہ سکندر سلطان نے کہا ہے کہ این اے 75ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں بد انتظامی میں ملوث افراد کو پی پی 38کے حدود سے رکھا جائے،حلقہ میں ترقیاتی کاموں اور سرکاری محکموں میں تقرری و تبادلے کے حوالے سے کوئی رعائیت نہیں برتی جائے گی۔چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان سکندر سلطان نے دفتر صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب، لاہور میں 28جولائی کو منعقد ہونے والے ضمنی انتخاب، PP-38سیالکوٹ کی تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے اہم اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب، سعید گل، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرنذر عباس، ریٹرننگ آفیسرابرار احمد جتوئی، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر اشتیا ق احمد اور دفتر صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کے دیگر افسران نے بھی شرکت کی۔ڈ سٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرنذر عباس نے الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے مختلف امور پر بریفنگ دی، جن میں سیکیورٹی پلان، لاجسٹک اور انتظامی پلان اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر لئے گئے ایکشن کی تفصیلات شامل تھیں۔ چیف الیکشن کمشنر، جناب سکندر سلطان نے متعلقہ افسران سے خطاب کرتے ہوئے اہم ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ حلقے میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کو کسی طور بھی نظرا نداز نہ کیا جائے اور انتخابی قوانین کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام ایسے عناصر جو NA-75 ڈسکہ کے ضمنی انتخاب، 19فروری، 2021 میں بد انتظامی میں ملوث رہے، انہیں PP-38 کے حدود سے دور کر دیا جائے۔انہوں نے ہدایات دیں کہ حلقہ میں ترقیاتی کاموں اور سرکاری محکموں میں تقرری و تبادلے کے حوالے سے کوئی رعائیت نہیں برتی جائے گی۔چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان نے یہ اہم پیغام دیاکہ الیکشن کے عمل کی شفافیت کو قائم رکھنے کیلئے کو ئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا اور انتخابات غیر جانبدارانہ ہونگے۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ انتخابی عمل میں شامل کوئی بھی افسر اگر جانبداری کا مظاہرہ کریگا تو الیکشن کمیشن کی جانب سے اسے سخت سے سخت سزا دی جائے گی، جس میں نوکری سے بر طرف کرنا بھی شامل ہے۔ علاوہ ازیں، کوئی بھی بیرونی عناصر اگر انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہیں تو قانون اور قاعدے کے مطابق انکا بھی تدارک کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ PP-38، سیالکوٹ کے ضمنی انتخاب میں بھی ڈ سکہ ری پول اور خوشاب کے ضمنی انتخاب کی طرح شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا اور کسی قسم کے اندرونی و بیرونی دباؤ کو ملحوظ خاطر نہیں لایا جائے گا۔