لاہور (آن لائن) محکمہ سکول ایجوکیشن نے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں 2 جولائی تا 15 اگست موسم گرما کی تعطیلات کرنے کی تجویزدی ہے۔پنجاب ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے بین الصوبائی تعلیمی کونسل کو تجویز ارسال کر دی ہے، حتمی فیصلہ بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں ہوگا۔خیال رہے کہ اس سے قبل خبریں
تھیں کہ محکمہ سکول ایجوکیشن نے یکم جولائی سے سکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں دینے پر غور شروع کر دیا ہے۔ اس وقت سکولوں میں امتحانات چل رہے ہیں اور 30 جون تک سرکاری سکولوں میں پہلی سے آٹھویں جماعت تک امتحانات جاری رہیں گے۔ رواں ہفتے چھٹیوں کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کا امکان ہے۔دوسری جانب نظام المدارس کا اجلاس، مدارس کے ذمہ داران کی طرف سے رجسٹریشن اور نصاب پر نظرثانی پر اتفاق نظام المدارس پاکستان کے زونل صدور اور ضلعی کوارڈینیٹرز کا اہم اجلاس نظام المدارس پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ میں صدر نظام المدارس پاکستان علامہ مفتی امداد اللہ قادری کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں علمائے کرام نے متفقہ اعلامیہ منظور کرتے ہوئے قرار دیا کہ ”مدارس دینیہ کی رجسٹریشن اور نصاب کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے حوالے سے ریاستی سطح پر بروئے کار آنے والے اقدامات کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ مدارس کی رجسٹریشن کو 100 فیصد یقینی بنایا جائے کسی کو ضوابط کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ فرقہ واریت میں ملوث مدارس کے حوالے سے ریاست زیروٹالرینس کی پالیسی اختیار کرے۔ حکومت رجسٹرڈ مدارس کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اور اساتذہ کی جدید تدریسی خطوط پر کورسز
میں مدد دے۔مدارس دینیہ کے خصوصی تعلیمی بجٹ مختص کیا جاے مدارس دینیہ کے مختلف سطح کے تعلیمی پروگرامز کی تکمیل پر اسناد کے اجراء کا اختیار صرف قانونی تقاضے پورے کرنے والے بورڈز کو ہونا چاہئے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نظام المدارس پاکستان بورڈ آف گورنر کے وائس چیئرمین نے کہا کہ مدارس دینیہ
کے طلباء کو روایتی گردانیں رٹانے کی بجائے انہیں جدید سائنسی، معاشی، معاشرتی مسائل کا حل بھی دینا ہو گا تاکہ وہ اسلام اور پاکستان کے سفیر بن کر پوری دنیا میں اسلام کا پرامن اور علمی تشخص اجاگر کر سکیں۔ نیم خواندہ علماء اسلام کی غلط تعبیریں کر کے اسلام کے تشخص کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ نئی نسل کو دین
سے دور کررہے ہیں۔ نظام المدارس پاکستان کے صدر علامہ مفتی امداد اللہ قادری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نصاب پر نظر ثانی کے تمام مراحل میں خصوصی سرپرستی کرنے پر ہم شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے مشکور ہیں۔ مدارس دینیہ کا اڑھائی سو سالہ پرانا نظام ذہین طلباء کی صلاحیتوں کو زنگ آلود کررہا ہے۔ نصاب پر
نظر ثانی کے مخالفین نسلوں کے ساتھ ظلم کرنے کے مرتکب ہورہے ہیں اور انہیں علم و ادب اور تعمیر و ترقی کے مرکزی دھارے سے کاٹ رہے ہیں۔ ایسے تمام علماء اپنے احوال پر نظر ثانی کریں اور امت پر ترس کھائیں۔نظام المدارس پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ میر آصف اکبر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نظام المدارس پاکستان نے حکومت کو متنازعہ وقف ایکٹ پر نظر ثانی پر آمادہ کرکے علماء و مشائخ کا ایک اہم مطالبہ منوایا۔ انہوں نے کہا کہ نظام المدارس مدارس دینیہ کی ایک مضبوط آواز بن چکا ہے۔