اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

شناختی کارڈ نمبر کا اندراج نہ کرنے والے صارفین کا گیس کنکشن منقطع کرنے کا فیصلہ

datetime 26  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (آن لائن، این این آئی) سوئی ناردرن گیس کمپنی شناختی کارڈ نمبر کا اندراج نہ کرنے والے صارفین کا گیس کنکشن منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے سوئی ناردرن گیس کے ذرائع کے مطابق کمپنی کے سسٹم پر شناختی کارڈ کے اندراج نہ کرنے کے باعث ہزاروں صارفین کی نشاندہی کردی گئی ہیں۔ پشاور سمیت صوبے کے مختلف اضلاع

میں ایس این جی پی ایل کی جانب سے گیس کنکشن منقطع ہونے پر ری کنکشن شناختی کارڈ کے بغیر نہیں کیا جاتا جس کے باعث 20سے 30 سال قبل لگانے والے کنکشن کے حامل صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے ان کے شناختی کارڈڈھونڈنا مشکل ہے۔ جسکے باعث صارفین بھی پریشانی کا شکار ہو رہے ہیں۔دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی و پٹرولیم تابش گوہر نے کہا ہے کہ اینگرو ایل این جی ٹرمینل شیڈول مینٹیننس کیلئے 30 جون کوبند کیا جائے گا، اس کا متبادل جہاز اتوار تک کراچی پہنچ جائے گا، دو سے تین روز مشکلات آسکتی ہیں جن پر گیس لوڈ مینجمنٹ کے ذریعے جلد از جلد قابو پا لیا جائے گا۔ ایک انٹر ویومیں انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو آج بھی پوری گیس مل رہی ہے جس میں کوئی کمی نہیں کی جارہی، اس کے علاوہ وفاق بھی کے الیکٹرک کو ہزار میگاواٹ بجلی مہیا کر رہا ہے، اس کے باوجود کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جس کا کے الیکٹرک کو جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو چار روز سے کراچی میں گیس کی جو کمی آئی ہے اس کی وجہ کنر پساکھی گیس فیلڈ کی مرمت ہے جو گزشتہ 22 ماہ سے زیر التوا تھی، اب او جی ڈی سی نے کہا کہ اگر اب بھی اس کی مرمت نہ کی گئی تو مشینری میں خرابی پید اہوسکتی ہے، تو مجبورا اسے مرمت کی

اجازت دینی پڑی۔ تابش گوہر نے کہا کہ پاکستان میں تقریبا پچاس کے قریب گیس فیلڈزہیں جنہیں سردیوں میں مرمت کی اجازت نہیں دی جاتے انہیں گرمیوں میں ہی مرمت کیا جانا ہوتا ہے، بہت ساری فیلڈ کی مرمت درکار ہے جنہیں آگے بڑھایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں گیس ٹرمینل میں کچھ پیچیدگیاں ہیں، جس میں پہلے ٹرمینل پر نیب کی

کارروائی ہو رہی ہے جس کی بہت سخت بندش ہے، دوسرے ٹرمینل پر بین الاقوامی سطح پر بات چیت چل رہی ہے جس کیلئے کوشاں ہیں کہ سردیوں سے قبل اس کو پورا کر لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح آئل کمپنیوں کو لائسنس جاری کئے جاتے ہیں تو انہیں پابند کیا جاتا ہے کہ آئل سٹوریج بنائیں،ان دونوں ٹرمینلز کو جب پانچ سال قبل

لائسنس دیے گئے تو انہیں ساتھ ساتھ یہ بھی تاکید کی گئی تھی کہ گیس سٹوریج بڑھائیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہاں تک لوڈ شیڈنگ کا معاملہ ہے تو ملک کے 70 فیصد فیڈرز پر غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی، باقی 30 فیصد فیڈرز میں سے زیادہ تر ایسے ہیں جہاں لوگ بل ادا نہیں کرتے یا بجلی کا غیر قانونی استعمال کر رہے ہوتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…