واشنگٹن(این این آئی) امریکی انٹیلی جنس نے کہاہے کہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد چھ ماہ کے اندر اندر افغان حکومت ناکام ہوسکتی ہے اور افغانستان ٹوٹ سکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں نے اپنے اندازوں پر نظر ثانی کی جب طالبان نے شمالی افغانستان میں گذشتہ ہفتے بڑے پیمانے پر علاقوں
اور شہروں کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ امریکی اخبار کے مطابق عام طور پر امریکی انٹیلی جنس کا نیا جائزہ جس کی پہلے اطلاع نہیں دی گئی تھی امریکی فوج کے ذریعہ تیار کردہ تجزیے کے مطابق ہے۔فوج پہلے ہی اپنے 3500 فوجیوں اور آدھے سامان کو افغانستان سے نکال چکی ہے۔بقیہ نائن الیون تک نکال لیے جائیں گے۔گزشتہ روزکے روز طالبان جنگجوں نے تاجکستان کو ملانے والی گذرگاہ اور شاہراہ پر قبضہ کرلیا۔طالبان افغان فورسز کے درمیان مزار رشریف کے اطراف اور قنوز شہر میں گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔دوسری جانب ایران کے جوہری معاہدے سے متعلق اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ جو 30 جون کو سلامتی کونسل کو پیش کی جائے گی میں کہا گیا ہے کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی کی شرح 60 فیصد تک بڑھا دی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں اشارہ کیا گیا ہے کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی کے لیے نئے سنٹری فیوج لگائے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے پریشان کن اقدامات اٹھائے ہیں اور جوہری معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پر عمل درآمد نہیں کیا۔تہران کے میزائل پروگرام کے بارے میں اس رپورٹ میں کہا گیا کہ ایران کے بیلسٹک میزائلوں کا آغاز اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں سے فرار ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ
کچھ ممالک روس کے تعاون سے مصنوعی سیارے کو لانچ کرنے کے اقدام کو بھی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر واشنگٹن کی واپسی کے امکان کو خوش آئند قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ ایک خوش آئنداقدام ہو گا۔