ماسکو (این این آئی )امریکی صدر جوبائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہاہے کہ امریکا روسی اپوزیشن لیڈر الیکسی نیولینی کو زہردینے کی کوشش کے الزام کے بعد ماسکو کے خلاف نئی پابندیوں کی تیاری کر رہا ہے۔ دوسری طرف واشنگٹن میں روسی سفیر اناطولی انتونوف نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر کو جواب میں کہا کہ پابندیاں دونوں ممالک کے مابین تعلقات
مستحکم کرنے کے بجائے مزید بگاڑ پیدا کرنے کا باعث بنیں گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق واشنگٹن جاتے ہوئے نیو یارک پہنچنے کے بعد انتونوف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پابندیوں کے ذریعے تعلقات کو مستحکم کرنا اور دونوں ممالک کے مابین تعلقات کی بحالی ناممکن ہے۔سفیر نے وضاحت کی کہ نئی پابندیاں روسی صدر ولادیمیر پوتین اور امریکی جو بائیڈن کے مابین جنیوا میں ہونے والی سربراہی کانفرنس میں طے پانے والے امور اور فیصلوں کی عکاسی نہیں کرتیں۔ سربراہ ملاقات میں دونوں صدور نے تعلقات کو مستحکم کرنے اور اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کیا تھا۔روسی سفیر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے ایک ایسا راستہ منتخب کیا جس کے نتیجے میں اچھے نتائج برآمد نہیں ہوں گے اور جنیوا ملاقات کی مثبت پیش رفت کو آگے بڑھانے میں مدد نہیں ملے گی۔امریکی صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے جنیوا میں امریکی اور روسی صدور کی ملاقات کے 4 دن بعد سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک روس کے خلاف پابندیوں کا ایک اور پیکیج تیار کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پابندیاں روسی اپوزیشن رہ نما الیکسی ناوالنی کو زہر دینے پر جرم میں عاید کی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے یہ قدم تن تنہا نہیں بلکہ اتحادیوں کے ساتھ مل کر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کا مقصد روسی سرزمین پر اپنے شہریوں میں سے کسی کے خلاف کسی کیمیائی عنصر کے استعمال کی سزا دینا ہے۔خیال رہے کہ 2 مارچ کو ناوالنی کو مشرقی ماسکو کی ایک جیل میں قید کیے جانبے کے بعد واشنگٹن نے سات سینئر روسی عہدیداروں پر پابندیاں عاید کردی تھیں۔ نئے امریکی صدر جوبائیڈن کیجنوری میں اقتدار سنھبالنے کے بعد روسی عہدیداروں کو یہ اپنی نوعیت کی پہلی پابندیاں تھیں۔