اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اورسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ مائیکہ بخاری کو کتاب ان کے اپنے ہی ساتھیوں نے مار کر زخمی کیا جس کی ویڈیو بھی موجود ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)نے قومی اسمبلی میں ہلڑ بازی کا الزام وزیراعظم پر لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر ایوان میں آپریشن ہوا کسی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی،
جن وزراء نے اسپیکر کے سامنے ننگی گالیاں دیں وہی الیکشن چوری کرکے ایوان میں آئے ،اسپیکر کو مستعفی ہوجانا چاہیے ،شہبازشریف کے خلاف انتقامی کارروائیاں جاری ہیں ،ایف آئی اے کا ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے ،شوگر تحقیقات سے شہباز شریف کا کوئی تعلق نہیں ،اگر عوام کی آواز اٹھانا جرم ہے تو شہباز شریف یہ جرم کرتے رہیں گے ۔ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن )کے رہنمائوں شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال نے رانا ثناء اللہ ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ شاہد خاقان عباسی ین کہاکہ اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں بولنے کا موقع نہیں دیا جارہا ہے ،پارلیمنٹ میں عوام کی بات نہیں کی جاسکتی ،جس طرح وزراء نے گالیاں بکیں اس کی مثال نہیں ملتی ،اپوزیشن کو بولنے سے روکنے کی کوشش کی گئی،آج سپیکر کی بات سننے والا کوئی نہیں۔ انہوںنے کہاکہ شہباز شریف پر ہرقسم کے مقدمات بنانے کی کوشش کی گئی ،تین ماہ سے نیب کسی نہ کسی طرح کیس بنانے کی کوشش کررہا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ میاں شہباز شریف کو ایف آئی لاہور نے طلب کیا ہے ،اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو عوام کی بات کرنے سے روکا جارہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ شہباز شریف کا شوگر کی قیمتوں سے کیا تعلق ،یہ وہی ٹیم ہے جس نے جہانگیر ترین کو کلین چٹ دی۔ انہوںنے کہاکہ ایف آئی کا نوٹس پندرہ جون کو ملا ،شوگر کمیٹی حرکت میں آئی اور بائیس جون کو طلب کرلیا ،بجٹ سیشن کے دوران ایف آئی اے نے شہباز شریف کو طلب کرلیا ہے ، انہوںنے کہاکہ لاہور ہائیکورٹ نے کہاہے کہ شہباز شریف پر کوئی الزام نہیں ہے ،شہباز شریف پر کوئی الزام نہیں ہے کہ انہوں نے غیر قانونی اثاثے بنایے ہوں۔ انہوںنے کہاکہ شہبازشریف کے نوٹس میں لکھا ہے آپ نے 2000 سے 2018 تک منی لانڈرنگ کی،اس دوران 9 سال شہبازشریف ملک میں ہی نہیں تھے،چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب سے گزارش کرتا ہوں کہ منی لانڈرنگ کا قانون کیا ہے؟ ذرا اس کو پڑھ لیں،لاہور ہائیکورٹ کہتی ہے شہباز شریف کی کوئی ٹرانزیکشن ہی نہیں ہوئی،لاہور ہائیکورٹ کے سامنے نیب نے اعتراف کیا کہ شہبازشریف کے حوالے سے ہمارے پاس کوئی الزام نہیں۔ انہوںنے کہاکہ شہباز شریف سے کہا گیا کہ جو اثاثے ظاہر نہیں کیے وہ بتاؤ،جس اپوزیشن لیڈر کو بات کرنے کا موقع نہ ملے اور اسے ایف آئی اے نوٹس دلاوا دو۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ اپوزیشن بکھری ہوئی نہیں ہے ،اپوزیشن کے پاس نہ کوئی اسلحہ ہے ،ہمارا کام حکومتی ناکامیوں کو عوام کے سامنے رکھنا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کتابیں مارنے اور گالیاں دینے صرف وہی لوگ ہیں جو دھاندلی نہ ہوتی تو اسمبلی میں نہ پہنچ پاتے،سپیکر نے جو کارروائی کرنی ہے ان کو پتہ ہے ،سپیکر کارروائی بے گناہ لوگوں کے خلاف گے ۔ انہوںنے کہاکہ ملیکہ بخاری کو ان کے اپنے ساتھیوں نے کتاب مار کر زخمی کیا ہے ،زرتاج گل کا بھی سنا وہ بھی زخمی ہوئی ہیں ،اگر زخمی ہوئی ہیں تو اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جو کچھ قومی اسمبلی میں ہوا ہم اس پر شرمندہ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جو کابینہ یہ بحث کرے کہ اپوزیشن لیڈر کو کیسے گالیاں نکالنی ہیں ،جو پارٹی لیڈر کی سوچ ہوتی اسی طرح ہوتا ہے ،پہلے یہ معلوم کریں کہ الیکشن چوری کرکے ان کو لایا کون ہے ،جو آدمی کتابیں مار رہا تھا وہ کسطرح الیکٹ ہوا۔احسن اقبال نے کہاکہ سپیکر کی بھی طلبی ہوئی ہے کہ اجلاس کیوں برخاست کیا ،اسپیکر وزیراعظم کو صفائی دینے گئے ہیں ،واقعے کی نگرانی عمران نیازی نے خود کی تھی۔