منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

سابق ایرانی صدر نے سعودی عرب اور ایران کے اختلافات ختم کروانے کی کوششیں شروع کر دیں

datetime 16  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران (این این آئی)سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے کہا ہے کہ جو چیز خطے کے ممالک کو متحد کرتی ہے وہ انہیں تقسیم کرنے اور ایک دوسرے کے مخالف بنانے والے عوامل سے بڑھ کر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور ایران دوست، برادر اور پڑوسی ملک ہیں۔ انہیں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا ہو گا۔عرب ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے

احمدی نژاد کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور ایران کے مابین دشمنی دونوں فریقوں کے مفادات کے لیے نقصان دہ ہے۔ دونوں ممالک بھائی اور ہمسایہ ہیں اور ان کے مابین مشترکات اختلافی امور سے درجنوں گنا زیادہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے کے استحکام کے لیے دونوں ملکوں کو مل کر تعاون کرنا چاہئے۔انہوں نے یورپی یونین کی طرح خطے کے ممالک کے مابین ایک اتحاد کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آخر یورپ نے اپنے عوام کے مفاد کے لیے یونین کے تجربے تک پہنچنے سے پہلے ایک طویل عرصے تک لڑائی لڑی۔احمدی نژاد نے مزید کہا کہ بین الاقوامی قوتیں توانائی اور ثقافت سے مالا مال خطے کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قوتیں اس کو کنٹرول کرنے کی کوششوں کی آڑمیں خطے میں مسائل پیدا کر رہی ہیں۔احمدی نژاد نے کہا کہ خطے کے وسائل پر قبضہ کسی ایک ملک کے لیے نہیں۔ عراق کے مصلوب صدر صدام حسین خطے میں سب سے اہم بننا چاہتے تھے لیکن انہیں بہت سی

پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔خطے کے ممالک کے مابین تعاون پر بات کرتے ہوئے سابق ایرانی صدر نے کہا کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں 2012 میں تیل کی قیمت میں اضافے کے لیے ایک سے زیادہ بار سعودی عرب کے ساتھ تعاون کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے دور میں ریاض اور تہران کے مابین کسی قسم کے باہمی خطرات نہیں تھے۔انہوں نے

کہا کہ خلیجی پانیوں پر کنٹرول کے لیے ایران اور سعودی عرب کے مابین تعاون کے دائرہ کار کو وسیع ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ یمن ، افغانستان اور شام جیسے حل طلب مسائل میں دونوں ممالک کے درمیان افہام وتفہیم ضروری ہے۔احمدی نژاد نے کہا کہ وہ اب ایران برسر اقتدار طبقے اور پالیسوں سے متفق نہیں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…