اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی پولیس سٹیشن کے سٹیشن ہیڈ افیسر (ایس ایچ او) ڈاکٹر تہذیب الحسن گلگت کے پہلے پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈر پولیس انسپکٹر ہیں۔ڈاکٹر تہذیب بتاتے ہیں کہ انٹر سال اول (پری میڈیکل) کے امتحانات میں ان کے مارکس اچھے آئے تاہم سال دوم میں تھوڑے کم مارکس آنے کی وجہ سے ان کا میڈیکل کالج میں داخلے کا خواب پورا نہ ہوسکا۔
ایسے میں انہوں نے تہیہ کر لیا کہ وہ اپنے نام کے ساتھ ڈاکٹر ضرور لگائیں گے۔ اردو انڈیپنڈیٹ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد ایم فل مکمل کیا اور پھر پی ایچ ڈی کے بعد 2012 میں وہ آخر کار تہذیب الحسن سے ڈاکٹر تہذیب الحسن بن گئے۔2005 میں پولیس سروس جوائن کرنے والے ڈاکٹر تہذیب نے کہا ہے کہ پولیس کا حصہ بننے کا شوق انہیں بچپن سے تھا کیونکہ ان کے والد بھی پولیس فورس میں تھے۔ وہ بتاتے ہیں کہ انہوں نے میرٹ ٹیسٹ میں ٹاپ کیا اور اسسٹنٹ سب انسپیکٹر کے طور پر پولیس فورس جوائن کی۔تعیناتی کے بعد ڈاکٹر تہذیب نے اپنی تعلیم کا سلسلہ نہیں روکا اور پی ایچ ڈی مکمل کی۔انہوں نے ابتدائی تعلیم گلگت کے سرکاری سکول اور کالج سے حاصل کی۔ اس کے بعد ماسٹرز اور ایم فل کر کے سندھ یونیورسٹی سے کریمنالوجی میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ڈاکٹر تہذیب کہتے ہیں کہ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ تعلیم حاصل کریں اور اس کو آگے پھیلائیں۔ ’پی ایچ ڈی کرنے کا بنیادی مقصد لوگوں کو آگاہی دینا تھا کہ اعلیٰ تعلیم صرف پیسے یا نوکری کے لیے حاصل نہیں کی جاتی۔‘ان کے 10 بہن بھائی ہیں اور سب ماسٹرز ڈگری تک تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔ان کا ایک چھوٹا بھائی جج جبکہ دوسرا ایم فل کر رہا ہے جبکہ تین بہنیں ماسٹرز کر چکی ہیں، جن میں سے ایک ٹیچر ہیں اور باقی نوکری کی تلاش میں ہیں۔ ڈاکٹر تہذیب کی اہلیہ بھی ڈبل ماسٹرز کر چکی ہیں اور ٹیچر ہیں۔