ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت نے عام آدمی کے استعمال کی کوئی ایسی شے نہیں چھوڑی جس پر ٹیکس نہ لگایا ہو،بلاول بھٹو

datetime 13  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت نے عام آدمی کے استعمال کی کوئی ایسی شے نہیں چھوڑی جس پر ٹیکس نہ لگایا ہو،بجٹ میں فون کال، ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ پر ٹیکس لگانے کے بعد اگلے دن واپس لینا حکومتی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔اپنے بیان میں پیپلز

پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بجٹ میں عوام پر تقریباً پونے چار سو ارب روپے سے زائد کے ٹیکس لگانے کے عمل کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں فون کال، ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ پر ٹیکس لگانے کے بعد اگلے دن واپس لینا حکومتی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے، عمران خان کی حکومت نے عام آدمی کے استعمال کی کوئی ایسی شے نہیں چھوڑی جس پر ٹیکس نہ لگایا ہو۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی حکومت بھاری ٹیکسوں کے طوفان پر عوامی ردعمل سے ڈری ہوئی ہے، پی ٹی آئی ایم ایف بجٹ میں ٹیکسوں کے نام پر عوام کی جیبوں پر ڈاکے کو مسترد کرتا ہوں۔ عمران خان کے عوام دشمن معاشی اقدامات کو بے نقاب کرتا رہوں گا۔دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم رکھی جائیں گی۔ ایک انٹرویو میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ بڑی تحقیقات اور محنت کے بعد بہترین بجٹ بنایا ہے، امید رکھتے ہیں بجٹ میں طے کیے گئے خدوخال مکمل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پرپٹرول قیمتیں گریں گی توپٹرول لیوی رکھنا شروع کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ سعودی عرب سے رعایتی قیمت پر تیل جلد ملنا شروع ہو جائے گا، امید ہے پٹرولیم لیوی میں اضافے کی ضرورت نہیں پڑے گی،

ایران پر سے پابندیاں اٹھیں گی تو تیل کی قیمتیں گر جائیں گی۔شوکت ترین نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تحفہ مسلم لیگ ن دے کر گئی، ماضی کی ادائیگیاں نہ کرتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا، ٹیک وصولیوں کے بارے میں مفتاح اسماعیل کے اندازے غلط ہیں لیکن انہیں بجٹ اچھا کہنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پربجلی کے نرخ نہیں بڑھائیں گے، بڑے بینکوں سے قرضے لیکر چھوٹے بینکوں کودیں گے، چھوٹے

بینکوںکے ذریعے کسانوں کو قرضے فراہم کیے جائیں گے، آسان شرائط پر قرضے ملنے سے کسانوںکو فائدہ ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں شوکت ترین نے کہا کہ منی بجٹ تب آتے ہیں جب بجٹ سوچ کر نہ بنایا جائے، عوام کو رعایت دینے کی بات ہوگی تو منی بجٹ لاسکتے ہیں، ہمیں اس وقت گروتھ کی ضرورت ہے، معیشت کا دارومدار گروتھ پر ہے، ایگری کلچر میں گروتھ ہوگی تو اشیائے خوردونوش کی قیمت کم ہوں گی ایکسپورٹ سے بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…