ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

متھیرا اداکارہ ایمان علی کی حمایت میں سامنے آگئیں

datetime 13  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)اداکارہ ایمان علی کی جانب سے خود کو ’خواجہ سرا‘ افراد سے تشبیہ دینے کے بعد ان پر کی جانے والی تنقید پر متھیرا نے ان کی حمایت کی ہے۔ایمان علی نے چند دن قبل واسع چوہدری کے پروگرام ’گھبرانا منع ہے‘ میں شرکت کی تھی، جہاں انہوں نے کہا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ ان کا چہرہ ’خواجہ سرا‘ جیسا ہے۔

پروگرام میں ایمان علی نے اپنے کیریئر اور ازدواجی زندگی پر بھی کھل کر بات کی تھی جب کہ انہوں نے اپنی خوبصورتی سے متعلق دوسرے لوگوں کی جانب سے تعریفیں کیے جانے پر بھی بات کی تھی۔ایمان علی نے کہا تھا کہ اگرچہ بہت سارے لوگ انہیں خوبصورت قرار دیتے ہوئے ان کی تعریفیں بھی کرتے ہیں، تاہم وہ اپنی خوبصورتی اور چہرے سے مطمئن نہیں۔ایمان علی نے کہا تھا کہ انہیں محسوس ہوتا ہے کہ وہ خوبصورت نہیں ہیں اور ان کا چہرہ ہر وقت سیلفی لینے جیسا نہیں۔ایمان علی کے مطابق وہ جب بھی سیلفی لینے کی کوشش کرتی ہیں، تب انہیں محسوس ہوتا ہے کہ ان کی شکل کسی ’مخنث‘ شخص جیسی ہے، اس لیے وہ سیلفی نہیں نکالتیں جس پر ایمان علی پر دیگر افراد نے بھی تنقید کی تھی، جس کے بعد اب اداکارہ متھیرا نے ان کی حمایت میں پوسٹ کی ہے، تاہم ساتھ ہی انہوں نے ایمان علی کی ذہنی صحت پر بات کر ڈالی۔متھیرا نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں سوال کیا کہ ’انہیں سمجھ نہیں آتا کہ لوگ ’کھسرا اور ماسی‘ جیسے الفاظ کو توہین کے طور پر لیتے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ یاد رکھیں کہ مذکورہ الفاظ جارحانہ یا کسی کی توہین کے لیے استعمال نہیں ہوتے۔ساتھ ہی انہوں نے ایمان علی کو خوبصورت اور معصوم قرار دیتے ہوئے لکھا کہ انہیں ذہنی صحت سے متعلق مدد کی ضرورت ہے۔متھیرا نے

ایمان علی پر تنقید کرنے والے افراد کے لیے لکھا کہ وہ ’کھسرا یا ماسی‘ کے الفاظ کو توہین کے زمرے میں نہ لیں۔اپنی پوسٹ میں انہوں نے مزید لکھا کہ لوگوں کو ذہنی صحت سے متعلق مدد کی ضرورت ہے، کیوں کہ عام طور پر سوشل میڈیا پر لوگ ایک عام سے بات کو تنازع بنا دیتے ہیں اور توہین ا?میز کمنٹس کرتے ہیں۔متھیرا نے لکھا

کہ ’کھسرا‘ لفظ استعمال کرنے پر لوگ سوشل میڈیا کمنٹس میں ایمان علی کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جب کہ وہ خود بھی مذکورہ لفظ کو دوسروں کے لیے استعمال کرتے رہتے ہیں۔انہوں نے ایمان علی پر تنقید کرنے والے افراد کو کہا کہ اگر ان سے نادانی میں کچھ خطا ہوگئی ہے تو اسے معاف کردیں، تاہم ان کی جانب سے استعمال کیے گئے لفظ کو توہین کے طور پر نہ لیا جائے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…