اسلام آباد(آن لائن)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی اور بجٹ سیشن میں اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیاچیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی، مولانا اسعد محمود، محسن داوڑ، زاہد درانی ودیگر کی بھی ملاقات کی
ہیچیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے اپوزیشن رہنماؤں نے بجٹ سیشن کے لئے حزب اختلاف کے لائحہ عمل سے متعلق گفتگو کی پاکستان پیپلزپارٹی کا پارلیمان میں مشترکہ کاوشوں کو بروئے کار لاکر عوام دشمن بجٹ کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ہم نے طے کیا ہے کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن پارٹیاں حکومت کو ٹف ٹائم دیں گی، مل کر چلیں گی،حکومت نے غلط اعدادوشمار دئیے اور جھوٹے دعوے کئیے ہیں،ملک میں غریب مررہا ہے اس کو ایک وقت کی روٹی نہیں مل رہی اور یہ کہ رہے ہیں کہ معیشت ترقی کررہی ہے،ملک کے اندر غربت اور بے روزگاری کا دور دورہ ہے، آج بدترین لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، اس حکومت کو بجٹ پاس کروانے کے خلاف ٹف ٹائم دیں گے، ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لئے مشترکہ حکمت عملی اپنائیں گے،ھم نے عدم اعتماد پر مشاورت کی ہے،ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ فنانس منسٹر نے جو بجٹ پیش کیا لگتا ہے کسی اور ملک کا بجٹ ہے، کسی اور ملک کی معیشت کی بات کررہا تھا، ایسا ملک جہاں تاریخی غربت، تاریخی مہنگائی اور تاریخی بے روزگاری کا عوام کو سامنا ہو اس ملک کا وزیر اعظم اور وزیرخزانہ اٹھ کر معاشی ترقی کی جو بات کرتے ہیں اس میں زیادہ وزن نہیں ہوتا، عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے برابر ہے، ھم سمجھتے ہیں کہ سیاسی جماعتوں کے اختلافات اپنی جگہ لیکن ھمیں مل کر عوام دشمن بجٹ پر آواز اٹھانی ہے، بھم نے ملکر اس بجٹ اور نالائق نااہل حکومت کا مقابلہ کرنا ہے، میں نے وعدے کے مطابق اپنے تمام ممبران اسمبلی بجٹ کا راستہ روکنے کے لئیے اپوزیشن لیڈر کے حوالے کردئیے ہیں، بلاول نے کہاکہ اس حکومت کے خلاف شہبازشریف جس طرح مرضی ھمارے ممبران کے ووٹ استعمال کریں۔