پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

جے یو آئی نے بجٹ کو آئی ایم ایف کا تیار کردہ بجٹ قرار دے دیا

datetime 12  جون‬‮  2021 |

اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری نے بجٹ کو آئی ایم ایف کا تیار کردہ بجٹ قرار دے دیا ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ وزیر خزانہ نے بس تیار بجٹ کو پکڑ کر سنایا ،ماضی میں بھی اس طرح ہوتا رہا ہے مگر اس بار یہ تاثر عام ہوگیا کہ بجٹ ائی ایم ایف نے

تیار کیا ۔ انہوںنے کہاکہ اس بجٹ سے سیکرٹری خزانہ، وزیر خزانہ یا حکومت کا کوئی تعلق نہیں ،ائی ایم ایف نے اپنی شرائط پر بجٹ تیار کیا ہے، اس بجٹ میں قوم کیلئے کوئی خاص نوید نہیں ۔دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا شیرانی نے ایک بار پھر مولانا فضل الرحمن شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضل الرحمان پارٹی کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں، ہماری بھرپور کوشش ہے کہ پارٹی میں کسی قسم کی دھڑے بندی نہ ہوں۔پیر عالم زیب شاہ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا شیرانی نے مولانا فضل الرحمان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پارٹی کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں، ہماری بھرپور کوشش ہے کہ پارٹی میں کسی قسم کی دھڑے بندی نہ ہوں۔مولانا شیرانی نے کہا کہ پی ڈی ایم اور حکومت پر ایک ہی قوت کے ہاتھ ہیں، پی ڈی ایم کا مقصد قومی نہیں بلکہ ذاتی ہے۔جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ بجٹ میں غلط اعداد و شمار پیش کیے گئے ،شوکت ترین پر سارا ملبہ ڈال دیا گیا۔وہ لاہور میں معروف شاعر سید سلمان گیلانی سے ان کی والدہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ معیشت جمود کا شکار ہے ان لوگوں میں یہ صلاحیت ہی نہیں رکھتے کہ معیشت کو بہتر

کرسکیں، کبھی لاشوں کے بدلے اور کبھی دہشت گردی کے بدلے میں پیسے ملتے ہیں، معروضی حالات نہ بن جائیں تو حکومت معیشت ٹھیک نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہاکہ مدرسے بنانے ہیں قرآن پڑھنا ہے یا مسجد بنانی ہے تو ایف اے ٹی ایف سے اجازت لینا پڑے گی، حکومت کو یہ قانون پاس نہیں کرنے دیں گے، حکومت کو قانون واپس

لینا پڑے گا، ہمیں آزاد فضاؤں میں سانس لینی ہے یہ غلامی قبول نہیں کرسکتے کیوں کہ غلامی میں یہ ہوتا ہے کہ سب کچھ غیروں کے حوالے کردیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عام آدمی مہنگائی میں پسا ہوا ہے، معاشی بدحالی کا شکار ہے، سکھ کا سانس نہیں لے سکتے، ایک طبقہ اپنی خوشحالی کو ملک کی خوشحالی سمجھتا ہے، ہمارے

سامنے ایک چیلنج ہے اور ہمیں اس کا مقابلہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں گدھوں کی تعداد میں اضافے کا ذمہ دار عمران خان ہے، میں نے 40 سال پارلیمنٹ میں گزارے ہیں بجٹ کو بہت اچھی طرح سمجھتا ہوں۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہمیں بلاول بھٹو کے بیان پر شکایتیں ہیں، اگر ہم شکایتوں کو زیر بحث لائیں گے تو اپوزیشن بکھر جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…