کراچی (نیوزڈیسک)متحدہ قومی موومنٹ نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر غور کررہی ہے کہ الطاف حسین کی تقاریر کی بنیاد پر ملک بھر میں درج کرائے گئے سو سے زائد مقدموں کا سیاسی طور پر مقابلہ کیا جائے یا قانونی دفاع کیا جائے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم کے مطابق الطاف حسین کی متنازع تقاریر پر پورے ملک میں کل 116 مقدمات درج کیے گئے ہیں .ایم کیو ایم کے رہنما رو ¿ف صدیقی پارٹی کے واحد رہنما ہیں جنھوں نے ہائی کورٹ سے اسی طرح کے مقدمے میں عبوری ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرلی ہے۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ان کی پارٹی کے وکلاءان مقدمات کی قانونی حیثیت پر غور کررہے ہیں مگر ان کے بقول پارٹی کے اندر یہ سوچ بھی ہے کہ ان کا سیاسی طور پر مقابلہ کیا جائے۔انہوںنے کہاکہ آپ خود سوچیے کہ کوئی شخص کسی تقریر کو سننے جارہا ہو جس کا متن بھی اسے پتہ نہ ہو کہ کیا تقریر ہونے جارہی ہے اور اس نے وہ تقریر سنی تو بھئی وہ مجرم کیسے ہوسکتا ہے۔ پھر یہ تقریر تو ٹی وی پر نشر ہی نہیں ہوئی تو جن افراد نے یہ سنی ہی نہیں، انھوں نے ایف آئی آر کس بنیاد پر درج کرادیانھوں نے کہا کہ پارٹی کے وکلاءاس پر کام کررہے ہیں۔ وہ حتمی طور پر جس نتیجے پر بھی پہنچیں گے میڈیا کو اس سے آگاہ کیا جائےگا۔