ڈھرکی(اے ایف پی)ڈھرکی ریلوے حادثے کے بعد ایک دیہاتی خاندان زخمی مسافروں کی بھرپور مدد کرکے ’’ہیرو‘‘بن گیا، آرمی کی جانب سے بھی مدد کی گئی لیکن اس خاندان نے ناصرف زخمیوں کو اسپتال پہنچایا بلکہ خواتین نے بھی دن رات بھرپور خدمت کی ،ایک افسر نے اس خاندان کو 50 ہزار روپے انعام بھی دیا۔سندھ کے شہر ڈھرکی میں حال ہی میں
ہونے والے ایک ٹرین حادثے کے بعد جہاں ریسکیو اداروں نے امداد فراہم کی وہیں ایک خاندان ایسا بھی ہے جس نے ٹرین حادثے کے زخمی مسافروں کی بھرپور مدد کی اور اسے انٹرنیشنل میڈیا کی کوریج بنی اور مسافروں کی مدد کے بعد ہیرو کہلایا،علی نواز ڈھرکی کا رہائشی ہے اس نے اپنے خاندان کے ہمراہ ناصرف زخمی مسافروں کو اسپتال پہنچایا بلکہ اس کے اہلخانہ نے بھی جو بس میں ہوا ہر طرح سے خدمت کی،علی نواز کی بیوی حبیبہ مائی بھی ٹرین حادثے کے مسافروں کی خدمت میں مصروف تھی۔ڈھرکی شہر سے یہ حادثے کا مقام 25 کلومیٹر دور تھا اور ریسکیو اداروں کو یہاں تک پہنچنے میں وقت لگتا،علی نواز نے ٹرین حادثے کا زور دار تصادم سنا تو اپنے اہلخانہ کے ہمراہ باہر نکل آیا اور خون میں لت پت شدید زخمی مسافروں کو اپنی ٹریکٹر ٹرالی کے ذریعے اسپتال پہنچایا،اس کے علاوہ اس نے اپنے گھر کو ہی ابتدائی طبی امداد کیلئے مرکز بنادیا،ایک جانب اس کے مویشی تھے اور دوسری جانب ٹرین کی سیٹوں اور سائڈ
بنچز کو ہی بستر بنایا گیا۔پورا خاندان بشمول خواتین بھی مدد میں مصروف تھیں،خواتین نے زیادہ سے زیادہ مسافروں کیلئے کھانا بنایا اور زخمی مسافروں کو پانی بھی پلاتی رہیں،اس کے علاوہ دیگر گائوں والوں نے بھی حادثے کے مقام پر پہنچ کر بھرپور مدد کی،آرمی نے بھی اپنے طور سے خوب امدادی کاموں میں حصہ لیا،ایک افسر نے اپنی شناخت نہ ظاہر
کرتے ہوئے اس خاندان کو 50 ہزار روپے انعام بھی دیا۔حادثے کے مقام پر آنےوالے افراد کو بھی اس خاندان کی جانب سےچائے پیش کی گئی،خاندان کی ایک خاتون نے بتایا کہ چولہے پر بہت زیادہ کام کرنے کے بعد اس کی انگلیاں بھی جل گئی ہیں۔علی نواز کے پورے خاندان اور خاتون کو بھی ہیرو کہا گیا ہے۔