اسلام آباد (نیوزڈیسک) شوگر مافیا نے چینی کی قیمت بڑھا کر صارفین سے اربوں روپے ہتھیا لئے۔ کرشنگ پیریڈ میں46روپے کلوفروخت ہونے والی چینی رمضان اور عیدالفطر کی چھٹیوں میں66روپے کلو سے بھی زیادہ فروخت کی جاتی رہی پہاڑی اور دوردراز علاقوں میں چینی صارفین کو70روپے کلوتک ملی وفاقی وزارت تجارت نے شوگر کے ذخیرہ اندوزوں اور شوگر مل مافیا نے کسان کے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں پاکستان جہاںشوگر ملوں کی تعداد90سے بڑھ چکی ہے ان شوگرملوں کی پیداواری گنجائش اور پیداوار پورے سال کی ملکی ذخیرے سے کہیں زیادہ ہے پاکستان میں چینی کا ذخیرہ 35لاکھ ٹن کے لگ بھگ موجود ہے جو کہ آئندہ نومبر تک کی ضروریات کیلئے کافی ہے چینی پاکستان میں ضرورت سے زیادہ ہونے کی وجہ سے آل پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن نے چینی کی برآمد کی15جولائی2015تک اجازت دی مگر چینی برآمد کرکے شوگرمافیا نے پاکستان کے اندر چینی کی قیمت میں50فیصد اضافہ کرڈالا ہے46روپے کلووالی چینی آج مارکیٹ میں66سے70روپے کلو تک فروخت کی جارہی ہے۔ صوبائی اور وفاقی حکومتیں شوگر مافیا کے خلاف کوئی سخت ایکشن لینے کیلئے تیار نہیں۔ ذرائع کے مطابق شوگر مافیا کے ساتھ حکومتی عہدیدار بھی ملی بھگت کئے ہوئے ہیں دونوں مل کر چینی صارفین کو برسرعام لوٹے جانے کا تماشا دیکھ رہے ہیں