مکوآنہ (این این آئی)الیکٹرک گاڑیاں رکھنے والوں کے لئے اچھی خبر، محکمہ ایکسائز پنجاب نے الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس نہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔پنجاب میں الیکٹرک گاڑیاں رکھنے والوں کو بڑا ریلیف دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ ایکسائز نے تجویز وزیر اعلی ہاؤس بھجوا دی۔ محکمہ ایکسائز پہلے رجسٹریشن فیس کی مد میں
50 فیصد رجسٹریشن فیس وصول کر رہا تھا۔لاہور میں 15 الیکڑک گاڑیاں رجسٹرڈ کروائی گئی ہیں۔ اسلام آباد کی جانب سے الیکڑک گاڑیوں کی رجسٹریسن فیس صفر کر دی گئی ہے۔ محکمہ ایکسائز پنجاب نے بھی اسلام آباد کی طرز پر رجسٹریشن فیس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب ملکی درآمدات کا بل مئی 2021 میں 77.8 فیصد بڑھ کر 5 ارب 9 کروڑ ڈالر تک جاپہنچا جو گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 2 ارب 86 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تھا،ڈیوٹی فری امپورٹ میں سالانہ بنیاد پر 73.78 فیصد اور ڈیوٹی کے ساتھ درآمدات میں 94.84 فیصد اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر درآمداتی بل میں 3.23 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔اسی طرح مالی سال 2021 میں جولائی سے لے کر مئی تک درآمدات کا بل 22 فیصد بڑھ کر 49 ارب 83 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تک جاپہنچا جو گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 40 ارب 86 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا۔رپورٹ کے مطابق درآمداتی بل میں اس اضافے کی بڑی وجہ پیٹرولیم مصنوعات، گندم، چینی، سویابین، مشینری، خام مال، کیمیکلز، موبائل فونز، کھاد، ٹائرز، اینٹی بائیوٹکس اور ویکسین کی درآمد ہے۔گزشتہ ماہ ڈیوٹی فری امپورٹ میں سالانہ بنیاد پر 73.78 فیصد اور ڈیوٹی کے ساتھ درآمدات میں 94.84 فیصد اضافہ ہوا۔یہ واضح کرتا ہے کہ ڈیوٹی فری
درآمدات میں اضافے کی بڑی وجہ زیادہ تر خام مال اور نیم تیار مصنوعات ہے جس کو گزشتہ برس کے بجٹ میں ڈیوٹیز اور ٹیکس سے استثنیٰ دے دیا گیا تھا۔ترسیلات زر میں اضافہ درآمدی بل کی ادائیگی کے لیے کافی ہوگا لیکن خیال ہے کہ مالی سال 2021 میں جون کے اختتام تک کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 4 سے 6 ارب ڈالر تک رہے گا۔