اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سرکاری ملازمین کو دو ایڈ ہاک ریلیف جو 2018اور 2019میں دیئے گئے تھے بنیادی تنخواہ میں ضم کر کے اس پر دس سے پندرہ فیصد ایڈہاک ریلیف دینے کی تجویز ہے ،جبکہ اس سے پہلے والے دو ایڈ ہاک ریلیف ابھی یوں ہی برقر ارکھنے کی
تجویز ہے ۔روزنامہ نوائے وقت میں عترت جعفری کی شائع خبر کے مطابق سرکاری اخراجات میں کمی کیلئے تجویز کیا گیا ہے کہ گریڈ17سے 19تک کے وفاقی ملازمین کی گاڑی اور دوسری مراعات کو موناٹائز کر دیا جائے ،اس سے قبل حکومت گریڈ20سے22تک کے افسروں کی گاڑی سمیت دوسری مراعات کو نقد ادا کر رہی ہیں ،ذرائع نے بتایا کہ یہ ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہے،تاہم ان افسروں کے زیر استعمال گاڑیوں ان کی مرمت اور ایندھن پر اٹھنے والے اخراجات کو تخمینہ لگا یا گیا ہے اور موناٹائز کرنے کی صورت میں اس کے اخراجات کو تخمینہ لگا جا رہا ہے،جس کے بعد کابینہ ہی اس کا فیصلہ کرے گی ،اس تجویز کے محرکین کا کہنا ہے کہ اس سے سرکاری گاڑیوں کے غلط استعمال کی روک تھام ہو گی،اس تجویز پر مرحلہ وار عمل درآمد بھی ممکن ہے ،خیال رہے کہ مالی سال 2021-22کا وفاقی بجٹ رواں مہینے پیش کیا جائے گا جس کیلئے تیاریاں جاری ہیں ۔