اسلام آباد(این این آئی)استنبو ل تہران اسلام آبادکارگو ٹرین سروس کھٹائی میں پڑگئی،مال بردار ٹرین چلانے کے اعلان کوبھی دوماہ سے زائد ہوگئے مگر ٹرین نہ چلائی جاسکی اور نہ ہی معاملات حل کئے جاسکے،آئی ٹی آئی فریٹ ٹرین کے معاملات چلنے کے لیے پاکستان ریلوے نے ایجنٹ مقررکرنے کافیصلہ کرلیا،4مارچ کوفریٹ ٹرین
چلانے کااعلان کیاگیامگر ریلوے کی نااہلی کی وجہ سے نہ چل سکی۔خصوصی رپورٹ کے مطابق ترکی،ایران اورپاکستان کے درمیان کارگو ٹرین سروس پاکستان ریلوے کی نااہلی کی وجہ سے کٹھائی میں پڑگئی ہے،وزارت ریلوے نے ٹرین شروع کرنے کا باقاعدہ اعلان کیا تھاکہ 4 مارچ کویہ سروس شروع ہوگی اور پہلی ٹرین استنبول سے براستہ تہران اسلا م آباد آئیگی مگر 4 مارچ کو وزارت ریلوے کی جانب سے غلط بیانی، لاپرواہی اور دیگر انتظامی امور کی وجہ سے ٹرین سروس کے دوبارہ شروع ہونے میں تاخیر ہوئی جس کے بعد ریلوے افسر ڈاکٹر حسن طائر بخاری کوٹرین سروس میں تاخیر کاذمہ دارقراردے کر عہدے سے ہٹادیاگیاتھا۔دوماہ سے زائد عرصے گزرنے کے باوجودپاکستان ریلوے اس منصوبے پر کسی قسم کی پیش رفت نہ کرسکی اورفریٹ ٹرین سروس کی بحالی میں ناکام ہوئی گئی۔ ریلوے وزارت خارجہ سمیت تمام فریقین کیساتھ معاملات طے نہ کر سکے، وزیر ریلوے اعظم سواتی کے اعلان کے باوجود گارکو سروس بحال نہ ہو ئی۔ ذرائع نیبتایاہے کہ پاکستان ریلوے نے فیصلہ کیاہے کہ آئی ٹی آئی فریٹ سروس کے لیے ایک پرائیوٹ ایجنٹ مقررکیاجائے گا جو فریٹ سروس کی بکنگ،کسٹم کلئیرنس ودیگر کام انجام دے گا جس سے تین ممالک کے بارڈرپر وقت کی بچت ہوگی اور کام جلدی ہوگا۔ پہلے
مرحلے میں 24کنٹینرز پر مشتمل فریٹ ٹرین استنبول سے چلائی جانی ہے، ایران سرحدی علاقے زاہدان سیسامان پاکستانی ٹرین میں اسلام آباد لایاجائے گا، فریٹ ٹرین کا تینوں ملکوں کا مجموعی سفر 6566کلومیٹر ہوگاایران سے اسلام آباد تک فریٹ ٹرین 1990کلومیٹر سفر طے کرے گی۔اس حوالیسے ترجمان ریلوے سے رابطہ کیاگیامگر کوئی جواب نہیں دیا۔