لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کی انکوائری مکمل کرلی گئی،ڈپٹی کمشنر راولپنڈی محمدانوارالحق اورڈپٹی کمشنر اٹک سمیت دیگرافسران کوعہدے سے ہٹا دیا گیا، کمشنر راولپنڈی کو پہلےہی تبدیل کیاجاچکاہے۔روزنامہ جنگ میں رئیس انصاری کی خبر کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ
راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل انکوائری مکمل کرنے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ رنگ روڈ کے اصل نقشے کو تبدیل کر دیا گیا اور اس میں مزید نئے راستے شامل کردئیے گئے،ان نئے راستوں کا انتخاب چند اہم شخصیات کی فائدہ پہنچانے کے لئے کیا گیا، جن کی زمینیں اس پر آتی تھیں ۔نئے راستے شامل کرنے پرلاگت میں مزید 25 ارب روپے اضافہ ہو رہا تھا،وزیراعظم عمران خان نے معاملہ علم میں آنے پر رنگ روڈ کے منصوبے کو رکوادیا تھا وزیراعظم کی ہدایت پر انکوائری عمل میں لائی گئی رنگ روڈ کا معاملہ سامنے آنے پر کمشنر راولپنڈی کیپٹن رٹائرڈ محمد محمود کو پہلے ہی تبدیل کردیا گیا تھا،وزیر اعظم نے تبدیل کئے گئے کمشنر سے بھی خود معلومات لیں تھیں، رات گئے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی، ڈپٹی کمشنراٹک کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے،اے سی صدر راولپنڈی غلام عباس اور اسسٹنٹ کمشنر فتح جنگ عظیم شوکت اعوان کو بھی تبدیل کردیا گیاہے،اے ڈی سی ریونیوراولپنڈی شعیب علی،اےڈی سی جنرل
راولپنڈی قاسم اعجاز اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرریونیو اٹک شہریار عارف خان کو بھی عہدے سے ہٹادیاگیاہے،نوٹیفکیشن کے مطابق ڈپٹی کمشنر چکوال کو ڈی سی راولپنڈی کا اضافی چارج سے دیا گیا ہے، جبکہ ڈپٹی کمشنر اٹک کو بھی عہدے سے ہٹادیا گیا ۔دوسری جانب اےڈی سی جنرل راولپنڈی قاسم اعجاز کے والد کرنل اعجاز نے موقف دیتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ ان کے بیٹے قاسم اعجاز کو عہدے سے نہیں ہٹایا گیا بلکہ انہیں ریونیو کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے ۔ انہیں ہٹائے جانے کی خبریں درست نہیں ہیں ۔
حوالہ خبر:روزنامہ جنگ راولپنڈی ایڈیشن کے فرنٹ پیج پر شائع خبر کا عکس