پیر‬‮ ، 01 دسمبر‬‮ 2025 

سینیٹ سیکرٹریٹ کا افسر اپنے ہی پیٹی بھائیوں کی سیاست کی نذر ہوگیا دھکوںکے باوجود ترقی کا جائز حق نہ مل سکا،صادق سنجرانی کا دروازہ کھٹکھٹا دیا

datetime 8  مئی‬‮  2021 |

اسلام آباد ( آن لائن)سینیٹ سیکرٹریٹ کا افسر اپنے ہی پیٹی بھائیوں کی سیاست کی نذر ہوگیا۔سپریم کورٹ اور فیڈرل سروسز ٹریبونل میں دھکے کھانے کے باوجود ترقی کا جائز حق نہ ملا جبکہ قواعد وضوابط کے برعکس اس کے جونیئر 2 افسران کو ترقی دے کر اس کا سینئر بنا دیا گیا ،متاثرہ ڈپٹی سیکرٹری نے انصاف کے لئے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا آخری دروازہ کھٹکھٹا دیا۔سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی خاتون جوائنٹ سیکرٹری ربیعہ انور پر مہربان رہے اور انہیں 5 سال

کا لازمی عرصہ پورا کئے بغیر ہی اگلے گریڈ میں ترقی دیدی۔ذرائع کے مطابق سینیٹ سیکرٹریٹ کے ڈپٹی سیکرٹری ملک ارشد اقبال نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے نام اپیل بھیجی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ 2006 میں سینیٹ میں بھرتی ہوئے تھے اور2010 میں سیکشن آفسر کے عہدے پر انہیں ترقی دے دی گئی ۔14 فروری2012 کو انہیں ڈپٹی سیکرٹری کے عہدے پر ترقی دیا جانا تھی لیکن ان کے سابق محکمہ کی بوگس انکوائری کی وجہ سے اسے ملتوی کر دیا گیا حالانکہ لاہور ہائی کورٹ نے وہ انکوائری خلاف ضابطہ قرار دیدی تھی لیکن اس کے باوجود انہیں سینیٹ سیکرٹریٹ میں ڈپٹی سیکرٹری کے عہدے پر ترقی نہ دی گئی بلکہ ان کے جونیئر غلام شبیر کو ترقی دے دی گئی ،انہوں نے سیکرٹریٹ کو اس بارے آگاہ بھی کیا مگر ان کا معاملہ سیاست کی نذر ہوتا رہااور انہیں جو ترقی 2012 میں ملنا تھی دفتری سیاست کی وجہ سے 2013 میں دی گئی اور ان کو اپنے جونیئر کا جونیئر بنا دیا گیا۔ملک ارشد نے یہ بھی لکھا ہے کہ ایک خاتون ڈپٹی سیکرٹری رابیعہ انور جو کہ ان سے بہت جونیئر ہیں اور ترقی کی اہل بھی نہ تھیں لیکن انہوں نے اپنے سیاسی اثرورسوخ اور تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے جوائنٹ سیکرٹری کے عہدے پر ترقی پا لی حالانکہ یہ لازم ہے کہ ڈپٹی سیکرٹری سے جوائنٹ سیکرٹری کے عہدے کے لئے پانچ کی سال سروس

ضروری ہو لیکن اس وقت کے چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے ان پر مہربانی کی اور غیرقانونی طور پر یہ پانچ سال کا عرصہ معاف کر دیا جو کہ سینیٹ کی تاریخ کا انوکھا واقعہ ہے اور اس پر سینیٹ کے افسران اور ملازمین میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے ،ملک ارشد اقبال یہ معاملہ فیڈرل سروسز ٹریبونل لے گیا جہاں پر ٹریبونل نے ان کے حق میں فیصلہ دیا اور یہ بھی حکم دیا کہ ملک ارشد کو رابیعہ انور اور غلام شبیر کو اوپر رکھا جائے لیکن تین گزرنے کے باوجود اس پر عمل

نہ ہوا اور اب تک انہیں جائنٹ سیکرٹری کے عہدے پر ترقی نہیں دی گئی اور وہ مسلسل دفتری سیاست کا نشان بن رہے ہیں ،سینیٹ سیکرٹریٹ نے فیڈرل سروسز ٹریبونل کے احکامات کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جس نے معاملہ دوبارہ ایف ایس ٹی کو بھجوا دیا اور 20 اپریل 2021 کی یہ معاملہ دوبارہ ایف ایس ٹی میں اٹھایا گیا ۔ڈپٹی سیکرٹری کا موقف ہے کہ ان کی پانچ بیٹیاں ہیں اور

وہ سپریم کورٹ ،ایف ایس ٹی اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے درمیان اپنے جائز حق کے لئے رولنگ سٹون بنا ہوا ہے اسے نہ صرف انصاف دیا جائے بلکہ جائنٹ سیکرٹری کے عہدے پر ترقی بھی دی جائے اور رابیعہ انور کی ڈپٹی سیکرٹری کے عہدے پر تنزلی کی جائے جنہوں نے سینیٹ سیکرٹریٹ پر اپنا اثررسوخ استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر ترقی حاصل کی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ آئندہ چند روز میں متعلقہ ریکارڈ اور عدالتی احکامات کا جائزہ لینے کے بعد اس حوالے سے اہم فیصلہ کریں گے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)


جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…