لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے کہا ہے کہ تین سال میں ملک کی معیشت کا کیا حال ہوچکا ہے؟،مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے،بیروزگاری، غربت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے،معیشت کے اعشارئیے تباہی کی طرف چلے گئے ہیں،72 سال میں ایسا دلخراش منظر پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا،تین سال ہوگئے
سلیکٹڈ وزیراعظم چور ڈاکو این آر او نہیں دوں گا کی گردان پڑھ رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی رہنماوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ آپ کی دعاوں اور تعاون سے پارٹی نے بدترین سیاسی انتقام کے دور کاجرات وبہادری سے مقابلہ کیا ہے، نوازشریف، شہبازشریف، بیٹی مریم نے ہی نہیں بلکہ آپ سب نے بھی اپنی اپنی جگہ بھرپور قربانی دی اور مشکل حالات کا سامنا کیا ہے،پارٹی کے تمام رہنماؤں، کارکنان اور وابستگان نے سیاسی انتقام کے قہر کا دلیری اور ثابت قدمی سے سامنا کیا ہے،پارٹی کے تمام رہنماؤں کو احتساب کے نام پر سیاسی انتقام کی چھلنی سے گزارا گیا لیکن ان کی وابستگی متزلزل نہیں ہوئی،خواجہ آصف اور جاوید لطیف اب بھی جیل میں ہیں،ہمارے ساتھ مل کر قوم کی خدمت کرنے والے سرکاری افسران کو بھی قید ناحق میں ڈالا گیا،احد چیمہ اور فواد حسن فواد جیسے قابل اور محنتی افسران کاواحد قصور ہمارے ساتھ مل کر عوام کی خدمت کرنا تھا،انجینئر قمرالاسلام کو بے گناہ صاف پانی کیس میں جیل بھجوایاگیا، آپ سب نے اپنے اپنے حوالے سے صعوبتیں برداشت کی ہیں،میں پارٹی کے ہر رہنما اور کارکن کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور آپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،نوازشریف اور پارٹی کی طرف سے آپ کو خاص طورپر اس لئے بھی
مبارک پیش کرتا ہوں کہ مشکل ترین حالات کے باوجود آپ کے اندر رتی برابرلغزش نہیں آئی،آپ کے پاؤں مضبوطی سے جمے رہے، نوازشریف کی قیادت پر آپ نے پورا اعتماد کیا، آپ سب پارٹی کے شانہ بہ شانہ چلے، یہ ہے وہ کردار جس کے لئے آپ سب کو سلام پیش کرتا ہوں۔ا نہوں نے کہا کہ اپنی اہلیہ کو بستر مرگ پر چھوڑ کر
نوازشریف وطن واپس آئے اور اپنی بیٹی کے ساتھ جیل کاٹی،میں جیل میں تھا اور ہماری والدہ محترمہ اللہ کو پیار ی ہوگئیں، کیاکیا غم ہیں جن کا ہم سب نے سامنا نہیں کیا،یہ سب کاوشیں، قربانیاں ایک مقصد کے لئے ہیں، یہ مقصد پاکستان کو مضبوط اور قائد اعظم کا پاکستان بنا نا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ جب حکمرانوں سے کہیں کہ غربت
بڑھ گئی ہے تو جواب ملتا ہے کہ چورڈاکو، این آر او نہیں دوں گا،ان سے کہیں کہ بے روزگاری بڑھ گئی ہے تو جواب ملتا ہے کہ چورڈاکو، این آر او نہیں دوں گا،ان سے کہیں کہ مہنگائی سے لوگ مررہے ہیں تو جواب ملتا ہے کہ چورڈاکو، این آر او نہیں دوں گا،72 سال میں ایسا وزیراعظم نہیں دیکھا جسے عوام کے مسائل سے کوئی
سروکار ہے اور نہ ہی ان کے درد کا کوئی احساس ہے،پتہ نہیں کس پیر نے انہیں ایسا کیا پڑھایا یا سکھایا ہے، نجانے کون سا دم ڈال دیا ہے کہ انہیں عوام کا احساس ہورہا ہے نہ ہی ملکی مسائل کا ادراک ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا مارچ اپریل 2020 میں شروع ہوا، اب تیسری لہر جاری ہے، ڈیڑھ سال کا وقت حکومت نے ضائع
کردیا،حکومت کو ملک اور قوم کا درد ہوتا ان کی زندگی کا احساس ہوتا تو یہ چور چور ڈاکو کی گردان کرنے کے بجائے ویکسین منگوانے کے لئے ہر جتن کرتے،جس طرح ہم نے ڈینگی کی وبا ء کا ہنگامی بنیادوں پر قلع قمع کیا تھا ہم نے گھر گھر سپرے کرایاتھا، بلڈ ٹیسٹ فری کیاتھا، نجی ہسپتالوں کو بھی سرکاری ریٹ پر ٹیسٹ کرنے کا پابند کیاتھا اس وقت بھی عمران نیازی نے بہت شور مچایا تھا،بہت الزامات لگائے اور چھوٹی باتیں کی تھیں،الحمداللہ ہم
نوازشریف کی قیادت میں دن رات کوشش کرتے رہے،سری لنکا سے ماہرین کی ٹیم آئی، تین چاردن انہوں نے لاہور کا معائنہ کرنے کے بعد مجھ سے اکیلے میں اجلاس کیا،انہوں نے جو حالات بتائے تو پریشانی سے رات بھر مجھے نیند نہ آئی،سری لنکن ماہرین کو خدشہ تھا کہ وبا ء پھیلی تو ہزاروں اموات ہوسکتی ہیں،ڈر تھا کہ لاہور کے ہر گلی محلے سے جنازے نکلیں گے،میں نے فجر کے وقت اللہ تعالی سے دعا مانگی کہ یااللہ تیرا ہی آسرا ہے، ہماری مدد فرما۔