کراچی(این این آئی)گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال کی پی ٹی آئی میں شمولیت سے متعلق بیان کی تردید کی ہے۔گورنرسندھ عمران اسماعیل نے مصطفی کمال کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہاکہ مصطفی کمال نے حکومتی جماعت کا حصہ بننے کے لیے مجھ سے ملاقات کی، میں مصطفی کمال کے گھر
کبھی نہیں گیا۔دوسری جانب مصطفی کمال نے کہاکہ حکومتی جماعت کا حصہ بننے کے لیے گورنر سندھ نے ان سے ملاقات کی، گورنر سندھ انہیں پی ٹی آئی میں شامل کرنا چاہتے تھے۔مصطفی کمال نے کہاکہ سات ماہ قبل گورنرسندھ نے ان سے کہا تھا کہ مٹھائی گاڑی میں ہے، ایک بار ہاں بولو۔انہوں نے کہا کہ یہ مجھے پی ٹی آئی میں شامل کرنا چاہتے تھے، میرے خلاف بلدیہ ٹائون میں تحریک انصاف نے مہم چلائی، دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیوایم)پاکستان نے اتحادی جماعت تحریک انصاف کی جانب سے ایک اور وزارت کی پیشکش مسترد کردی ہے اور کہاہے کہ ہمیں مزید کوئی وزارت نہیں چاہیے، ایک وزارت کا سیاسی بوجھ نہیں سنبھال پارہے۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کی قیادت کے درمیان رابطہ ہواہے ،پی ٹی آئی نے ایم کیو ایم کووفاقی کابینہ میں ایک اور وزارت کی پیشکش کی ، وزارت کی پیشکش کابینہ کے سینئر وزیر کی جانب سے کی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سینئروزیر نے
کابینہ میں وزارت آبی وسائل کیلئے خالد مقبول سے نام مانگا ، تاہم ایم کیوایم نے اتحادی جماعت تحریک انصاف کی وزارت کی پیشکش کومستردکردیا ہے۔ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق ہمیں مزید کوئی وزارت نہیں چاہیے، ایک وزارت کا سیاسی بوجھ نہیں سنبھال پارہے، نہ کراچی والوں کو
روزگار مل رہا ہے نہ مسائل حل ہورہے ہیں۔ایم کیو ایم نے جواب میں کہا کہ کے پی ٹی میں نوکریاں آتی ہیں تو کراچی والوں کیلئے جگہ نہیں ہوتی ، پہلے لوگوں کے مسائل حل کریں، وعدے پورے کریں اورنوجوانوں کوروزگار دیں، وزارت سے کیاعوام کی خدمت ہوگی، کراچی کے عوام کو کیا جواب دیں گے۔