لاہور (مانیٹرنگ + این این آئی) لاہور ہائی کورٹ نے رمضان المبارک کے شروع میں حکم دیا تھا کہ رمضان بازاروں میں چینی لینے والوں کی قطاریں نہیں لگنی چاہئیں انہیں باعزت طریقے سے چینی مہیا کی جائے لیکن رمضان کا دوسرا عشرہ ختم ہونے کو ہے لیکن لاہور کے رمضان بازاروں میں چینی کے خریداروں کی قطاریں
پہلے سے بھی دو گنا بڑھ گئی ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق چینی کے دو کلو کا پیکٹ لینے کے لئے نوجوان، بزرگ، بچے اور خواتین کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ دوسری جانب سانگلہ ہل رمضان بازار میں چینی کے حصول کیلئے لمبی قطاریں۔روزہ دار خوار۔اشیاء خورد و نوش کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ۔ مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دیں۔تفصیل کے مطابق رمضان بازار میں چینی کیلئے لمبی قطاریں روزہ دار گرمی میں خوار شہر میں لگایا گیا سستا رمضان بازار بھی مہنگائی کے جن کو قابو نہ کر سکا دوسری جانب یوٹیلیٹی سٹورز پر زشیاء خورد و نوش کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ بھی شہریوں کیلئے ذہنی اذیت بن گیا شہر میں چینی چینی کی پکار یں کم نہ ہوئیں دیگر اشیاء ضروریہ کی کوالٹی کے بارے میں شہریوں کی بڑی تعداد عم اعتماد کا شکار ماہ رمضان میں شہریوں کو رعایتی نرخوں پر اشیاء خورد ونوش کی فراہمی کی کوشش کی گئی لیکن رمضان بازار میں خریداروں کا اچھا خاصہ ہجوم رہتا ہے لیکن اشیاء کی کوالٹی کے حوالے سے شکوے شکایات بھی اپنی جگہ برقرار ہیں سب سے زیادہ شکایات ناقص آٹا اور چینی کی عدم دستیابی کے حوالے سے سامنے آرہی ہے کہ رمضان بازار میں ایک شخص کو صرف2کلو چینی شناختی کارڈ دکھانے پر قطار میں کھڑے ہوکر ملتی ہے جبکہ رمضان بازار
میں اپنے جاننے والوں کو چوری چھپے چینی فراہم کیے جانے کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں دوسری طرف حکام کا دعویٰ ہے کہ رمضان بازار کے حوالے سے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں دوسری جانب یوٹیلیٹی سٹورز کی بھی صورتحال قدرے مختلف نہیں لوگوں کو 2کلو چینی کیلئے اضافی سامان خریدنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے بھی عوام شدید پریشانی کا شکار ہے۔