اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت نے ایف آئی اے افسر ڈاکٹر رضوان کو شوگر سکینڈل کی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی جاری رکھنےکا حکم دے دیا۔جیو نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے پیغام دیا ہےکہ ڈاکٹر رضوان اپنی ٹیم کے ساتھ شوگر اسکینڈل کی تحقیقات جاری رکھیں تاہم ان کی ٹیم ایڈیشنل ڈی جی
ایف آئی اے ابوبکرخد ابخش کورپورٹ کرےگی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ ایف آئی اے تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رضوان نے آج اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں جہانگیرترین اور علی ترین کی 3 مئی کوکیس کی سماعت پرلائحہ عمل بنایاجائےگا جبکہ میٹنگ میں شوگر اسکینڈل کی تحقیقات میں پیش رفت کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے ٹیم نے جمعےکو سینیٹر علی ظفرکو جہانگیر ترین کے خلاف کیس پربریفنگ دی جب کہ اس میٹنگ میں جہانگیر ترین اور دیگر شوگر ملز مالکان کے خلاف کارروائی جاری رکھنے پر اتفاق کیاگیا۔واضح رہے کہ پنجاب میں شوگر مافیاکے خلاف تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رضوان کو تبدیل کرنے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر خسرو بختیار کے خاندان کی ٹو اسٹار شوگر مل کے خلاف کارروائی کرنے پر چینی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کو ہٹایا گیا، ایف آئی اے کی ٹیم خسرو بختیار کو ٹو اسٹار شوگر مل میں 13 کروڑ کے شیئرزرکھنے پر طلب کرنا چاہتی تھی۔ذرائع کے مطابق ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رضوان نے جہانگیر ترین کی شوگر اسکینڈل میں گرفتاری کی اجازت بھی مانگی تھی اور اپنے مؤقف پر قائم رہنے پر ان کو کام سے روک دیا گیا تھا۔