جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

اوگرا سفید ہاتھی قرار وفاقی حکومت نے بالآخر حالیہ پٹرول بحران پر انکوائری کمیشن کی رپورٹ جاری کردی تہلکہ خیز انکشافات

datetime 21  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے بالآخر حالیہ پٹرول بحران پر انکوائری کمیشن کی رپورٹ جاری کردی،کمیشن نے بحران کی ذمہ داری اوگرا،پٹرولیم ڈویژن اور تیل کمپنیوں پر ڈالتے ہوئے بحران کو مصنوعی قرار دیدیا،انکوائری کمیشن نے سیکرٹری پیٹرولیم ڈویژن اور ڈی جی آئل پیٹرولیم ڈویژن کے خلاف کارروائی اور اوگرا کو سفید ہاتھی قراردیتے ہوئے ایکٹ آف

پارلیمنٹ کے ذریعے اسے 6 ماہ میں تحلیل کرنے کی سفارش بھی کر دی ،روزنامہ جنگ میں عاطف شیرازی کی خبر کے مطابق کمیشن کاکہناہےکہ پیٹرولیم قیمتوں کا تعین15 روز کی بجائے ماہانہ بنیادوں پر کرنے کیلئےپیٹرولیم ڈویژن میں مانیٹرنگ سیل قائم کیا جائے،کمیشن نے بحران کو افسردہ کہانی اور مصنوعی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ذخیرہ اندوزی سے بحران پیدا ہوا،عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم قیمتوں میں کمی کے موقع کو بحران میں تبدیل کیا گیا اور درآمد پر پابندی لگائی گئی، ہر غیر قانونی کام کو معمول کے کام کے طور پر لیا گیا،گذشتہ دہائی میں ملک میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی پیٹرول پمپس قائم کئے گئے مگر اوگرا روکنے میں ناکام رہا، پیٹرولیم ڈویژن میں ڈی جی آئل کی غیر قانونی طور پر تقرری کی گئی، کمیشن نے چیئر پرسن اوگرا اور اوگرا ممبران کے تقرر پر بھی سوالات اٹھادیئے ہیں،پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے تک کمپنیوں نے ذخیرہ اندوزی کی اور سپلائی کم کی-رپورٹ کے مطابق مارچ 2020 میں تیل درآمد پر پابندی عائد کرنے سے پٹرول بحران کی ابتدا ہوئی- پیٹرولیم ڈویژن نے تیل کی درآمد پر پابندی عائد کی

جبکہ تیل کمپنیوں کو مقامی ریفائنریوں سے بھی تیل لینے کی ہدایات جاری نہیں کی گئیں-حکومت کی جانب سے تیل کی درآمد پر پابندی کے باوجود بعض کمپنیوں نے تیل درآمد کیااورذخیرہ اندوزی کی اور 26جون تک پٹرولیم قیمتیں بڑھنے تک کمپنیوں نے ذخیرہ اندوزی کی اور عوام کو ریلیف سے محروم رکھا-رپورٹ کے مطابق بیس روز تک تیل ذخیرہ نہ کرنے کی مجرمانہ غفلت کو

نظراندازنہیں کیاجاسکتا-کمپنیوں سے بیس روز تک تیل ذخیرہ نہ کروانا اوگرا کی ناکامی ہے-کمیشن نے اوگرا کو سفید ہاتھی قراردیتے ہوئے ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے اسے چھ ماہ میں تحلیل کرنے کی سفارش کی ہے -کمیشن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین پندرہ روز کی بجائے ماہانہ بنیادوں پر کرنے اور پیٹرولیم ڈویژن میں مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی سفارش کی ہے- مانیٹرنگ سیل کمپنیوں سے روزانہ اور ماہانہ بنیادوں پر ذخیرہ سے متعلق ڈیٹا حاصل کرے-کمیشن نے تیل وگیس سیکٹر کے ریگولیٹری ادارے اوگرا کو سفید ہاتھی قراردےدیاہے اور کہاہے کہ پیٹرول بحران میں اوگرا نے خاموش تماشائی کا کردار ادا کیا۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…