اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)خیبرپختونخواحکومت نے مبینہ ناقص کارکردگی اور ذاتی نوعیت کی بعض شکایات پر مزید چار وزرا کو فارغ کرنیکا اصولی فیصلہ کرتے ہوئے مذکورہ کا بینہ ارکان کو اپنے استعفے جمع کرانے کی ہدایت کردی جبکہ بیرسٹر محمد علی سیف کو صوبائی کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، انہیں مشیر اطلاعات بنانیکا امکان ہے۔وزیردفاع پرویز خٹک کے صاحبزادے ابراہیم
خٹک اور سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ خان کو بھی حکومتی ٹیم کا حصہ بنانے کی اطلاعات ہیں۔صوبائی کابینہ میں ردوبدل کے پیش نظر تحریک انصاف کے کئی ارکان اسمبلی بھی سرگرم ہوگئے ہیں اور انہوں نے کابینہ میں شمولیت کیلئے لابنگ اور قیادت کیساتھ رابطوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے جبکہ کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ کے باعث گزشتہ ہفتے حلف اٹھانے والے چار وزرا کے محکموں کا فیصلہ تاحال نہ ہوسکا۔ روزنامہ جنگ میں گلزار محمد خان کی شائع خبر کے مطابق جن وزرا کو اپنے استعفے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے ان چار وزرا میں دو کا تعلق وزیر اعلیٰ محمود خان کے اپنے ملاکنڈ ڈویژن، ایک پشاور اور ایک وزیر کا تعلق جنوبی ضلع سے ہے۔اس سلسلے میں خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان کامران بنگش نے بتایا ہے کہ کابینہ میں تبدیلی اور بعض وزرا کے محکموں میں ردوبدل کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم مشاورت ابھی جاری ہے، فیصلوں کا اعلان چند روز میں ہوگا البتہ بیرسٹر محمد علی سیف کو کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پرویز خٹک کے بیٹے اور اسد قیصر
کے بھائی کی کابینہ میں شمولیت کا بھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ،ذرائع کے مطابق ناقص کارکردگی کے حامل وزرا کو رواں ہفتے کسی بھی وقت فارغ کیا جاسکتا ہے۔صوبائی کابینہ کے بعض وزراء اپنے محکموں کی تبدیلی پر ناخوش ہیں اور وہ اپنے محکمے بچانے کیلئے سرگرم ہیں جبکہ بعض من پسند محکمے حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔دوسری جانب خیبرپختونخوا کابینہ میں شامل ہونے والے چار نئے وزرا عاطف خان، شکیل احمد، فضل شکور اور فیصل امین گنڈا پور کے محکموں کا اعلان نہیں کیا جاسکا ہے، پانچ دن گزرنے کے باوجود وزرا اپنے محکموں کے انتظار میں ہیں۔