لندن (این این آئی)برطانوی پارلیمنٹ کے سابق رکن جیمز فرتھ نے پاکستان کو سفری پابندیوں کی ریڈ لسٹ میں شامل کرنے پر سوال اٹھادیا۔جیمز فرتھ نے برطانوی وزیر خارجہ پریتی پٹیل کو خط لکھ کر سوال کیا کہ کورونا کی صورتِ حال بھارت، فرانس، جرمنی اور خود برطانیہ میں پاکستان سے زیادہ خراب ہے، بتایا جائے پاکستان کو کن وجوہات پر ریڈ لسٹ میں شامل کیا گیا۔
برطانوی پارلیمنٹ کے سابق رکن کے مطابق سفری پابندیوں سے پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں، میرے حلقے میں بہت سے لوگ پاکستان سے ہیں جو رمضان کے موقع پر پاکستان جانا چاہیں گے لیکن حکومتی فیصلے سے ان کی مشکلات بڑھیں گی۔واضح رہے کہ برطانیہ نے کورونا کے باعث پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا ہے، ریڈ لسٹ میں پاکستان کے علاوہ کینیا، بنگلا دیش اور فلپائن بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق سفری پابندیوں کی ریڈلسٹ میں شامل ممالک سے صرف برطانوی اور آئرش شہریوں کو ملک میں داخلے کی اجازت ہو گی، ریڈلسٹ میں شامل ممالک سے برطانیہ آنے والے برطانوی شہریوں کو 10 دن قرنطینہ کرنا ہو گا۔برطانوی میڈیا کے مطابق ریڈلسٹ میں شامل ممالک سے برطانیہ آنے والوں پر پابندی کا اطلاق 9 اپریل سے ہو گا۔