رائے ونڈ (این این آئی)رائے ونڈ کی تاجر برادری نے سرکاری احکامات ہوا میں اڑا دئیے ،100روپے فی کلو چینی کی فروخت جاری ،ضلعی انتظامیہ کی غفلت سے گرانفروشی کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا ۔تفصیلات کے مطابق رائے ونڈ میں چینی مافیا کی کارروائیاں جاری ہیں درجن بھر سے زائد چینی ڈیلرز نے حکومت کی جانب
سے چینی کی مقررکردہ نئی قیمت 85روپے میں چینی فروخت کرنے سے صاف انکار کردیا ہے شہر کے تجارتی مراکز میں 100روپے فی کلو چینی فروخت ہو رہی ہے جبکہ گلی محلوں میں چینی کی قیمت 110روپے تک وصول کی جارہی ہے چینی ڈیلرز نے نئے سرکاری احکامات ماننے سے نہ صاف انکار کردیا ہے بلکہ منہ مانگی قیمتیں وصول کی جارہی ہیں جس سے چھوٹے دکاندار اور گاہکوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔کریانہ مرچنٹس رہنمائوں نے چینی کی نئی قیمت 85روپے کو نئے سٹاک کیساتھ مشروط کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک پرانا سٹاک موجود ہے ہم 100روپے سے کم میں فروخت نہیں کرینگے ادھر گاہکوں نے مقامی شوگر مافیا کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی نااہلی اور غفلت کی وجہ سے رائے ونڈ میں گرانفروشی کا سیلاب آیا ہوا ہے ۔پرائس مجسٹریٹ کے ساتھ معاملات طے ہونے کی وجہ سے انہیں کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے ۔ذرائع کے مطابق رائے ونڈ شوگر مافیا نے لاکھوں بوری چینی کی سٹاک کررکھی ہے جنہوں نے چند ماہ کے دوران کروڑوں روپے کمالئے ہیں اب سرکاری احکامات کی روشنی میں 85روپے فی کلو چینی کی فروخت خواب بن کررہ گئی ہے سادہ لوح شہری مقامی شوگر مافیا کے رحم وکرم پر ہیں ۔