اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف سوئس اکاؤنٹس کیس دوبارہ کھولا جا سکتا ہے، براڈ شیٹ معاملے پر احمر بلال صوفی سمیت 5 لوگوں کیخلاف فوجداری کارروائی کی جائیگی، طارق فوادجنہوں نے براڈ شیٹ کا معاملہ شروع کروایا ان کیخلاف
بھی کارروائی ہوگی، انہوںنے کہاکہ براڈ شیٹ کمیشن رپورٹ میں نامزد پانچ افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ احمر بلال ، حسن ثاقب، غلام رسول، عبدالباسط، شاہد علی بیگ کے خلاف کریمنل کاروائی کی منظوری دے دی۔ ای سی سی کا فیصلہ کابینہ کیلئے تجویز ہے ، کابینہ نے بھارت سے تجارت کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ،جب تک کشمیر پر فیصلہ نہیں ہوتا حکومت کی پوزیشن واضح ہے،پاکستان اور ہندوستان کی دوستی خطے کے لئے بہترین ہوگی،سب سے پہلے بھارت کو پانچ اگست کی پوزیشن پر واپس جانا ہوگا،عمران خان کے ہوتے ہوئے کشمیر کا سودا کوئی نہیں کر سکتا ،98 فیصد پاکستانیوں کو کرونا ویکسین فری لگے گی،دو فیصد پاکستانی جو لائن میں نہیں لگنا چاہتے ان کیلئے پرائیویٹ سیکٹر کو اجازت دی،کینسائنو کی 4 ہزار 225 روپے قیمت ہوگی ، اسلام آباد ، گلگت کے تمام شہریوں کو صحت کارڈ دیئے جائینگے ،ملک کی 45 فیصد شوگر پروڈکشن نواز شریف اور زرداری فیملی کے پاس ہے، سٹے کے ذریعے چینی کی قیمتیں بڑھائیں، ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی،اوگرا قانون میں تبدیلیاں کی جائیں گی، ڈائریکٹر جنرل آئل اور ملوث آفیسر کو عہدوں سے ہٹایا جائیگا،اللہ خیر کرے مریم نواز کی خاموشی کوئی بات تو نہیں ہے،کابینہ میں تبدیلی کا باتیں کابینہ میں نہیں ہو سکتیں۔جمعرات کو وفاقی وزیر
سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کابینہ میٹنگ کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ کابینہ کی کافی دنوں بعد طویل میٹنگ ہوئی ہے ،کابینہ کے فیصلے سنانے کی ذمہ داری مجھے دی گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہاخبار کی ہیڈلائن ہے کہ پاکستان نے انڈیا سے کاٹن لینے کی اجازت دے دی ہے، اکنامک کونسل کا فیصلہ کابینہ کیلئے
ایک تجویز کی حیثیت دیتا ہے، کابینہ حتمی فیصلہ کرتی ہے، کابینہ نے اس طرح کا کوئی فیصلہ نہیں کیا،جب تک کشمیر پر فیصلہ نہیں ہوتا حکومت کی بڑی واضح پوزیشن ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اور ہندوستان کی دوستی خطے کے لئے بہترین ہوگی، وزیر اعظم نے مودی کو خط میں بھی کشمیر پر بات کی۔ انہوںنے کہاکہ ،سب سے
پہلے بھارت کو پانچ اگست کی پوزیشن پر واپس جانا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ اگر بھارت پانچ اگست والی پوزیشن پر واپس جاتا ہے پھر ہندوستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم ہندوستان کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں، دوستی کرنا چاہتے ہیں، تجارت میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔وفاقی وزیر نے ایک بار پھر واضح کیا کہ یہ
نہیں ہوسکتا ہے کہ بھارت کے اندر مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری سمجھیں، مسلمانوں کا قتل عام کیا جائے، کشمیر کے لوگوں کو ان کے حقوق نہ دیں اور ہم یہ سمجھیں کہ اس سب کے باوجود ہم اور بھارت ہنسی خوشی رہ سکتے ہیں تو یہ ممکن نہیں ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جنہوں نے کورونا کا مقابلہ
کیا، کورونا کی دو لہروں کا ہم نے بہترین مقابلہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ 98 فیصد پاکستانیوں کو فری ویکسین لگے گی، دو فیصد پاکستانی جو لائن میں نہیں لگنا چاہتے ان کے لئے پرائیویٹ سیکٹر کو اجازت دی۔ انہوںنے کہاکہ جو اپنے پیسوں سے ویکسین لگوانا چاہتے ہیں ان کے لئے سہولت پیدا کرنا چاہتے ہیں، کابینہ نے دو ویکسین کی پرائیویٹ
سیکٹر کو اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کینسائنو کی 4 ہزار 225 روپے قیمت رکھی کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سپوٹنک ویکسین کی قیمت کا معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں زیر التواء ہے، کابینہ نے اسلام آباد اور گلگت کے تمام شہریوں کو صحت کارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ 43 کمپنیوں کی دوائیوں
کی قیمتوں کا تعین کیا گیا ہے، کسی دوائی کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ نالائق بیوروکریٹس کو نکالنے کا طریقہ آسان کر دیا ہے، تمام محکموں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، جو ملازمین سہل پسند ہیں ان کو نکالنے کی ہدایات کابینہ نے دے دی ہے ۔ فواد چوہدری نے کہاکہ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید شیخ نے حکومت کو
سوئس اکاؤنٹ کا اوریجنل ڈیٹا فراہم کیا ہے،اب سوئس اکاؤنٹ کا اوریجنل اکاؤنٹ حکومت کے پاس موجود ہے، اس ڈیٹا کی بنیاد پر آصف زرداری کے خلاف مقدمات بنائے جاسکتے ہیں ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ملک کی 45 فیصد شوگر پروڈکشن نواز شریف اور زرداری فیملی کے پاس ہے، سٹے کے ذریعے انہوں نے چینی کی قیمتیں بڑھائیں،
ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ جن کمپنیز نے تیل کا 20 دن کا سٹاک نہیں رکھا ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ اوگرا قانون میں تبدیلیاں کی جائیں گی، ڈائریکٹر جنرل آئل اور ملوث آفیسر کو عہدوں سے ہٹایا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیر اعظم نے وزارت سائنس کی ای وی ایم مشینوں کو بہت سراہا ہے
،وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ای وی ایم کے ذریعے ووٹ ڈالنے کے اقدامات تیزی سے آگے بڑھنے چاہئیں ۔ انہوںنے کہاکہ وزارتوں میں خالی اسامیوں پر وزیر اعظم نے خفتگی کا اظہار کیا، وزیر اعظم نے وزارتوں کو اگلی کابینہ میٹنگ پر ان اسامیوں پر اس حوالے سے بتانے کا کہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میٹرو پولیٹن کلب
پارک کا ایجنڈہ ملتوی کر دیا ہے، اس ایجنڈے پر بہت سی بحث درکار ہے کہ کیسے نواز شریف نے اتنی بڑی بلڈنگ کھڑی کر دی۔ انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کٹاس راج مندر کا انتظام اویکیو ٹرسٹ کے حوالے کر دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ انجینئر مقصود انور کو ممبر نیپرا خیبر پختونخواہ تعینات کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ
اسلام آباد پولیس میں اصلاحات کی منظوری دی گئی ہے ،اسلام آباد کے تمام تھانوں کو براہ راست فنڈز فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اب ایس ایچ او اپنے ہاتھ سے تمام فنڈز خرچ کر سکے گا۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر نے کہاکہ کشمیر کا سودا کرنے کی کسی کی جرات نہیں ہے، عمران خان کے ہوتے ہوئے کشمیر کا سودا کوئی نہیں کر سکتا ۔
انہوںنے کہاکہ اللہ خیر کرے مریم نواز کی خاموشی کوئی بات تو نہیں ہے،کابینہ میں تبدیلی کا باتیں کابینہ میں نہیں ہو سکتیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ کابینہ میں تبدیلی کا مکمل اختیار وزیر اعظم کا ہے، پاکستان میں ابھی ویکسین بنانے کی صلاحیت موجود نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے ماضی میں سول آر این ڈی پر فوکس نہیں کیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ہم تو کتے کے کاٹنے کی ویکسین ابھی تک نہیں بنا سکے۔