بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

نہر سویز میں 321 بحری جہاز پھنس جانے کا تہلکہ خیز انکشاف

datetime 28  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قاہرہ(این این آئی)نہر سوئیز اتھارٹی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل اسامہ ربیع نے بتایا ہے کہ اس وقت سوئیز نہر عبور کرنے کے منتظر جہازوں کی تعداد شمال، جنوب اور جھیلوں کے خطے میں 321 بحری جہازوں تک جا پہنچی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ چین سے آنے والے پاناما کے ایور گیرین پانامینین بحری جہاز کو وہاں سے

نکالنے کی پوری کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جہاز کو دوبارہ فلوٹ کرنے کا کام دن کے 24 گھنٹے جاری ہے۔مدو جزر کے عوامل کے پیش نظر کچھ وقت جہاز کو باندھنے اور کچھ جہاز کے ارد گرد ڈرلنگ پر صرف ہو رہا ہے۔اسامہ ربیع نے وضاحت کی کہ نہر سوئیز کے وسط میں گہرائی 24 میٹر تک ہے لیکن نہر کے دونوں اطراف 2 سے 5 میٹر کے گہرائی ہے لہذا پھنسے ہوئے جہاز کو تیرنے کے لئے ڈرلنگ آپریشن اہم تھا۔ربیع کے مطابق نہر میں جہاز کے تیرنے کے عمل میں 14 انجنوں نے حصہ لیا ہے ۔ سب سے بڑی ریسکیو کمپنیاں فلوٹیشن کے عمل میں حصہ لے رہی ہیں۔اتھارٹی کے پاس متبادل منصوبے ہیں اگر جہاز کے تیرنے میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ جہاز پر لادے گئے سامان کو دوسرے جہازوں پر منتقل کرنے کے آپشن پر بھی غور کیا جا رہا ہے لیکن انہیں توقع ہے کہ جہاز کو خالی کیے بغیر ہی وہاں سینکالا جاسکے گا۔ایک سوال کے جواب میں اسامہ ربیع نے کہا کہ ہوا کی رفتار ہی جہاز کا رخ موڑنے کا سبب دار نہیں کیوں کہ سمندر میں جہازوں کو سفر کے دوران اس سے کہیں تیز ہوائوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ربیع نے کہا کہ اس نے جہاز میں پھنسے ہوئے انسانی یا تکنیکی غلطی کے امکان کو مسترد نہیں کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس دن (منگل)کو 12 بحری جہاز اس جہاز سے پہلے عبور کر چکے تھے جب کہ شمال سے 30 جہازوں نے سفر کیا۔پھنسے والا جہاز بھی پہلی مرتبہ نہر سوئیز میں داخل نہیں ہوا بلکہ وہ پہلے بھی یہاں سے گذر چکا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…