جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

نواز شریف پاکستان کو دبئی بنانا چاہتے تھے عمران خان اب تک کوئی معاشی ماڈل ہی نہیں بنا سکے شبر زیدی کھل کر بول پڑے

datetime 28  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ، آن لائن، این این آئی )ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ نواز شریف پاکستان کو دبئی بنانا چاہتے تھے ۔عمران خان اب تک کوئی معاشی ماڈل ہی نہیں بنا سکے۔روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف ٹیکس چوری میں حصہ دار اور کیش اکانومی کرتے تھے۔ عمران خان ہر سسٹم چلتے

رہنے پر تیار ہیں۔دریں اثنا  نجی میڈیا گروپ کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے شبر زیدی کا کہنا تھا کہ میں نے وزیراعظم کو تجویز دی کہ ایف بی آر کو پاکستان ریونیو سروس میں تبدیل کردیں۔شبر زیدی نے کہا کہ پاکستان ریونیو سروس بنانے کی بیورو کریٹ ارباب شہزاد اور عشرت حسین نے مخالفت کی۔انہوں نے انکشاف کیا کہ میں نے وزیراعظم عمران سے کہا کہ پرچون فروشوں پر سیلز ٹیکس عائد کردیں، مجھ سے کہا گیا کہ وہ ہڑتال کردیں گے۔سابق چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا کہ میں نے وزیراعظم سے کہا کہ پرچون فروش ہڑتال کرتے ہیں تو کرنے دیں یہ 20 دن بعد ٹیکس ضرور دیں گے۔اْن کا کہنا تھا کہ اْن دنوں فضل الرحمٰن کا دھرنا چل رہا تھا، حکومت نے ہڑتال نہیں ہونے دی اور تاجروں کی بات مان لی۔علاوہ ازیں انھوں نے وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ جناب فواد چودھری صاحب میں اور آپ ایک ہی شخص عمران خاں کے ساتھ ہیں، طریقے میں فرق ہو سکتا ہے،

ایف بی آر کو اس لیے چھوڑا کے باہر رہ کر بہتر کام کر سکتا ہوں اور کر رہا ہوں۔انھوں نے لکھا کہ خان صاحب جانتے ہیں، میں اس ملک کے معاشی نظام کو سمجھتا ہوں، 1973 کا آئین معاشی کمزوریاں پیدا کر رہا ہے۔شبر زیدی نے ٹوئٹ میں آئین کے ناقص ہونے کی وجوہ بھی لکھیں،

انھوں نے اس ضمن میں این ایف سی ایوارڈ، زرعی انکم ٹیکس، ٹیکس بل، اور بجلی پانی کی تقسیم کے حوالے دئیے۔سابق چیئرمین نے لکھا کہ 1973 کا آئین مندرجہ ذیل معاشی وجوہ پر ناقص ہے، اوّل این ایف سی بغیرپی ایس سی کے مذاق ہے، دوم زرعی انکم ٹیکس صوبائی نہیں ہو سکتا،

سوم ٹیکس بل کو سینیٹ میں نہیں لے جایا جاسکتا۔انھوں نے لکھا کہ چوتھی وجہ یہ ہے کہ بجلی، پانی، اور معدنیات کی تقسیم کا نظام نہیں ہے، اس آئین میں صوبائی وزیر اعلیٰ خرچے کی مشین ہے۔  شبر زیدی نے خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر اس لیے چھوڑا کیوں کہ باہر رہ کر بہتر کام کر سکتا ہوں اور کر رہا ہوں۔شبر زیدی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کے معاشی نظام کو سمجھتے ہیں، اور ملک میں 1973 کا آئین معاشی کمزوریاں پیدا کر رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…