لاہور (این این آئی) محکمہ خزانہ نے سکول ایجوکیشن کو مستقبل کے معماروں سے ٹائم سکیل اور مراعات واپس لینے کا حکم جاری کردیا۔لاہور سمیت پنجاب بھر کے ہزاروں اساتذہ کو ٹائم سکیل کی بندر بانٹ سے محکمہ خزانہ پر کروڑوں روپے کی ادائیگی کا بوجھ بڑھ گیا، جس پر
محکمہ خزانہ نے دوسال کے دوران ٹائم سکیل حاصل کرنیوالے اساتذہ سے مراعات اور عہدہ واپس لینے کا حکم دے دیا، اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق افسران کی ملی بھگت سے حاصل کیے جانیوالے تمام ٹائم سکیل واپس لیے جائیں گے، گریڈ سولہ، سترہ، اٹھارہ اور انیس کے اساتذہ سے ٹائم سکیل واپس لیا جائے گا، دو ہزار انیس تا دو ہزار اکیس تک ہزاروں اساتذہ نے ملی بھگت سے ٹائم سکیل حاصل کیا، اساتذہ کو ٹائم سکیل کی مد میں حاصل کی جانی والی مراعات بھی واپس کرنا ہوں گی، مراعات کی مد میں محکمہ خزانہ کو 20 کروڑ روپے سے زائد کی ریکوری ہوگی۔دوسری جانب اینٹی کرپشن نے محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کو پی پی ایس سی سکینڈل سے قبل آسامیوں پر بھرتی مکمل کرنے کے حوالے سے مراسلہ جاری کردیا۔ مراسلہ میں کہاگیا کہ اینٹی کرپشن میں اسسٹنٹ گریڈ سولہ ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل گریڈ سترہ ، اکائونٹ آفیسر گریڈ سترہ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹیکنکل گریڈ سترہ اور ڈپٹی
ڈائریکٹر گریڈ اٹھارہ میں سے کوئی پرچہ لیک نہیں ہوا۔ ان آسامیوں پر بھرتی ہونے والے کامیاب امیدواران کو اپوائنٹمنٹ لیٹرز جاری کردئے جائیں۔اینٹی کرپشن میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر گریڈ سترہ اور انسپکٹر گریڈ سولہ کا پرچہ لیک تھا جسے پی پی ایس سی کینسل کر چکا ہے۔ترجمان اینٹی کرپشن پنجاب کے مطابق لیک شدہ بارہ پرچوں کے حوالے سے پی پی ایس سی 28 جنوری کو پریس ریلیز جاری کرچکا ہے۔