جیکب آباد( آن لائن) جیکب آباد سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے منحرف رکن صوبائی اسمبلی محمد اسلم ابڑو نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر حصہ لونگا، پیپلز پارٹی نے آئندہ انتخابات میں مجھے ٹکٹ دینے کا وعدہ کیا ہے۔ ایک نجی چینل کو دئیے گئے انٹرویو میں رکن صوبائی اسمبلی محمد اسلم ابڑو کا مزید
کہنا تھا کہ سینیٹ میں پیپلز پارٹی کو ووٹ پی پی ٹکٹ کے لیے نہیں دیا تھابلکہ تحریک انصاف نے سندھ کے عوام کو مایوس کیا اور تحریک انصاف کی سندھ سے کوئی دلچسپی نہیں اس لیے میں نے سینٹ میں اپنے ضمیر کے مطابق پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا، تین سال کا عرصہ گذر گیا لیکن ہمارا کوئی کام نہیں ہورہا تھا اب امید ہے کہ ہمارے کام ہونگے، پیپلز پارٹی کے ساتھ گذشتہ دو سالوں سے رابطے تھے کیوں کہ میں پرانا جیالا ہوں اور پیپلز پارٹی میں شمولیت کی خواہش میری بھی تھی اور پارٹی کی بھی یہی خواہش تھی ، انہوں نے کہا کہ2013کی الیکشن میں پیپلز پارٹی کو ٹکٹ دینے کا کہا تھا لیکن مجھے پارٹی نے ٹکٹ نہیں دی جس کی بنیاد پر میں نے پارٹی چھوڑ دی تھی اور اپنا پینل بنا کر الیکشن میںحصہ لیا تھا اگر 2013میں پیپلز پارٹی مجھے ٹکٹ دیتی تو وہ الیکشن ہی نہ ہوتی بلکہ سلیکشن ہوتی کیوں کہ اس وقت پیپلز پارٹی کا کوئی مقابلہ کرنے کے لیے تیار نہیں تھا اور دوسرا پینل ہی نہ بنتا، ایک سوال کہ اگر اس بار بھی پیپلز پارٹی آپ کو ٹکٹ نہیں دیتی تو کیا آپ دوبارہ پارٹی چھوڑ دیں گے کہ جواب میں انہوں نے کہا کہ پارٹی ٹکٹ مجھے ہی ملے گی کیوں کہ پارٹی نے مجھ سے وعدہ کیا ہے البتہ ہم پارٹی کا ہر حکم ماننے کے لیے تیار ہیں ، انہوں نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات میں تحریک انصاف کے نہیں بلکہ اپنے بلبوتے پر
کامیاب ہوئے ہماری اپنی شخصیت کا ووٹ تھا جیکب آباد میں تحریک انصاف کا ووٹ نہیں، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جیکب آباد میں سومرو برادری کا زیادہ سے زیادہ 2سے 3ہزار ووٹ ہیں کیا اتنے ووٹوں سے ہم کامیاب ہوئے ہیں کسی ایک برادری کے ووٹوں پر کوئی کامیاب نہیں ہوتا یہ غلطی فہمی ہے ۔