جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کوروناکے باعث ہسپتال میں زیرعلاج مریضوں میں فالج کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

datetime 21  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 سے متاثر ہوکر ہسپتال میں داخل ہونے والے افراد میں فالج کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔غیرملکی خبررساں اداے کے مطابق یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی جس میں بتایا گیا کہ انفلوائنزا اور اس سے ملتی جلتی وبائی بیماریوں کے مقابلے میں کووڈ کے

مریضوں میں فالج کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔امریکن اسٹروک ایسوسی ایشن کی انٹرنیشنل اسٹروک کانفرنس کے دوران اس تحقیق کے نتائج پیش کیے گئے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ 19 کے نتیجے میں ان افراد میں فالج کا خطرہ بہت زیادہ ہو، جو معمر ہو، مرد، سیاہ فام، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس ٹائپ ٹو یا دھڑکن کی بے ترتیبی جیسی بیماریوں کے شکار ہوں۔اس تحقیق کے لیے ماہرین نے امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی کووڈ 19 کی امراض قلب کی رجسٹری کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔تحقیق میں دیکھا گیا کہ کووڈ 19 سے ہسپتال داخل ہونے والے افراد میں فالج کا خطرہ کتنا ہوتا ہے۔امریکا بھر میں جنوری سے نومبر 2020 کے دوران ہسپتال میں زیرعلاج رہنے والے 20 ہزار سے زیادہ مریضوں کے ڈیٹا کا محققین نے تجیہ کیا۔واشنگٹن یونیورسٹی کی اس تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ کووڈ 19 سے فالج کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، تاہم ابھی اس کا میکنزم ابھی معلوم نہیں۔انہوں نے کہا کہ وبا ابھی جاری ہے اور ہم نے دریاافت کیا کہ کورونا وائرس صرف نظام تنفس کی بیماری نہیں بلکہ دل کی شریانوں کا مرض بھی ہے جو متعدد اعضا کو متاثر کرسکتا ہے۔تحقیق میں شامل 281 مریضوں میں فالج کی مختلف اقسام کی تصدیق ہوئی تھی۔تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ فالج کا سامنا کرنے والوں میں اکثریت مردوں کی تھی

جن کی اوسط عمر اوسطا 65 سال سے زیادہ تھی۔اسی طرح 44 فیصد مریض ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار تھے جبکہ ایک تہائی متعدد افراد کو ہائی بلڈ پریشر کے مسئلے کا سامنا بھی تھا۔18 فیصد مریضوں کو دھڑکن کی بے ترتیبی کا عارضہ لاحق تھا اور فالج کا سامنا کرنے والے افراد نے اوسطا 22 دن ہسپتال میں گزارے۔ہسپتال میں

اموات کی شرح فالج والے مریضوں میں دوگنا زیادہ تھی۔محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ سیاہ فام افراد میں کووڈ سے فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، فالج کے اپنے جان لیوا اثرات مرتب ہوتے ہیں اور کووڈ سے ریکوری مشکل ہوجاتی ہے۔اس سے قبل یہ ثابت ہوچکا ہے کہ کورونا وائرس سے بہت زیادہ بیمار ہونے والے افراد

میں خون گاڑھا ہونے یا بلڈ کلاٹس کا مسئلہ بہت عام ہوتا ہے۔بلڈ کلاٹس کا مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب خون گاڑھا ہوجاتا ہے اور شریانوں میں اس کا بہا سست ہوجاتا ہے، ایسا عام طور پر ہاتھوں اور پیروں میں ہوتا ہے مگر پھیپھڑوں، دل یا دماغ کی شریانوں میں بھی ایسا ہوسکتا ہے۔سنگین کیسز میں یہ مسئلہ جان لیوا ہوتا ہے کیونکہ اس سے فالج، ہارٹ اٹیک، پھیپھڑوں کی رگوں میں خون رک جانا اور دیگر کا خطرہ بڑھتا ہے۔شریانوں میں بلڈ کلاٹس

سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔چین میں کووڈ 19 کے 187 مریضوں پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ لگ بھگ 30 فیصد افراد کے دلوں کو نقصان پہنچا تھا اور ممکنہ طور یہی وجہ ہے کہ پہلے سے کسی بیماری سے لڑنے والے افراد کورونا وائرس کا شکار ہوتے ہیں تو ان میں موت کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔درحقیقت تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ امراض قلب کے شکار افراد میں کورونا وائرس سے موت کی شرح 10 فیصد کے قریب ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…