جمعہ‬‮ ، 04 اکتوبر‬‮ 2024 

کراچی میں بجلی کا بحران،سندھ حکومت کی سنگین دھمکی

datetime 13  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک) کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنا قبلہ فوری طور پر درست کرلے ورنہ ان کی پوری انتظامیہ کو سلاخوں کے پیچھے جانا پڑے گا۔ وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی کی ترقی اور یہاں میگا پروجیکٹ کو جلد سے جلد مکمل کرکے عوام کو سہولیات کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کو مکمل طور پر ڈش اوون کردیا ہے۔ کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنا قبلہ فوری طور پر درست کرلے ورنہ ان کی پوری انتظامیہ کو سلاخوں کے پیچھے جانا پڑے گا۔ ہم وفاقی حکومت، واپڈا اور کے ای کو بھی وارن کرتے ہیں کہ وہ اپنے قبلہ درست کرلیں کیونکہ ہم توڑپھوڑ کی سیاست نہیں چاہتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صفوراچورنگی پر الاظہر گارڈن کے اطراف کے ایم سی کے زیر انتظام ساڑھے بارہ کروڑ روپے کی لاگت سے صرف 45 روز کے اندراندر 5 کلومیٹر طویل اور 36 فٹ چوڑے کارپیٹڈ سڑک کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن گیان چند، کمشنر و ایڈمنسٹریٹر کراچی شعیب احمد صدیقی، میونسپل کمشنر کراچی سمیع صدیقی ، ڈائریکٹر جنرل ٹیکنکل سروسز نیاز سومرو، سنئیرڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم، ڈائریکٹر پریس انفارمیشن سندھ یوسف کابورو اور دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ آج جس جدید خطوط پر استوار سڑک پر ہم موجود ہیں یہ ڈیڑھ ماہ قبل ایک کھنڈر اور جنگل نما تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں کے ایم سی کے تمام ان افسران اور اہلکاروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے 45 رو ز کے کم سے کم وقت میں دن رات محنت کرکے اس سڑک کی تعمیر کا کام مکمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی کوالٹی کے حوالے سے خود یہاں کی رہنے والی اسماعیلی برادری نے بھی تصدیق کی ہے اور ان کے اپنے انجنئیرز نے اس کی نگرانی کی اور اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس سڑک کی مرمت میں اعلیٰ معیار کا میٹریل استعمال کیا گیا ہے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ ہمارا مقصد صرف ایک ہے کہ کراچی کے عوام کو سہولیات کی فراہمی کے لئے دن رات ایک کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی ملیر ہالٹ، مہران انڈر پاس ، جام صادق علی پل سمیت دیگر اہم منصوبے بھی جلد مکمل کرکے عوام کے لئے کھول دئیے جائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ اس سلسلے میں کمشنر اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کا بھی اضافی چارج رکھنے والے شعیب احمد صدیقی بھی دن رات کوشاں ہیں۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب اور سڑکوں کی استرکاری کے کام کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ دبئی میں سندھ حکومت اور دبئی سمیت دیگر ممالک کی سرمایہ کار کمپنیوں کے مابین معاہدے کے بعد پہلے مرحلے میں کراچی میں کلفٹن دو تلوار سے قائد آباد تک جدید ایل ای ڈی اسٹریٹ لائٹس اور اس میں سی سی ٹی وی کیمرے اور مفت وائی فائی کی اضافی سروس کے کام کا آغاز کردیا جائے گا اور اس کے بعد اس کو پورے شہر میں پھیلا دیا جائے گا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ میرے اس منصوبے کے اعلان کے بعد کچھ تنقید کی گئی کہ شہر کو پانی تو نہیں مل رہا مفت وائی فائی کا کیا کریں تو میں ان سے یہی کہنا چاہتا ہوں کہ پانی کی فراہمی کے منصوبوں پر بھی کام کا آغاز کردیا گیا ہے اور ان کی تکمیل تک ہم کراچی کو اسمارٹ سٹی بنانے کے دیگر منصوبوں پر کام نہیں روک سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کا وائی فائی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے پر تمام تر فنڈنگ غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیاں ہی کریں گی اور ہماری کوشش ہوگی کہ اس میں سندھ حکومت کا کوئی فنڈ استعمال نہ ہو۔ ایک سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ذاتی مفادات پر غلط کام کرنے والو ں کو کسی صورت نہیں بخشا جائے گا۔ کے الیکٹرک انتظامیہ کی جانب سے کراچی کے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کئے جائے کے سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ کے ای کی صرف نااہلی ہی نہیں ہے بلکہ اس میں بدنیتی بھی شامل ہے۔ انہوںنے کہا کہ کے ای انتظامیہ سالانہ 16 ارب روپے کا خالص منافع اس شہر سے کما رہی ہے لیکن وہ یہاں کے ترسیلی نظام اور سسٹم پر کچھ خرچ نہیں کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کے ای مکمل طور پر نااہل ہوگئی ہے اور حکومت اس کے خلاف سنجیدگی سے قانونی ایکشن لینے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے ترسیلی نظام کی ذمہ دار نیپرا بھی ہے اور اس سلسلے میں سندھ حکومت کی جانب سے متعدد بار وفاقی حکومت اور نیپرا کو خط بھی لکھے گئے ہیں کہ اندرون سندھ 16 سے 20 گھنٹے کی روزانہ کی بجلی کی بندش معمول بن گئی ہے۔ لیکن افسوس ہم آج یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کو مکمل ڈش اوون کردیا ہے اور انہوں نے سندھ کے عوام کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت، نیپرا،واپڈا اور کے الیکٹرک انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنا قبلہ درست کرلیں۔ انہوںنے وفاقی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم توڑ پھوڑ کی میاں شہباز شریف کی سیاست کو سندھ میں اپنانا نہیں چاہتے بلکہ ہم تمام معاملات کو بات چیت کے ذریعے افہام و تفہیم سے حل کرنے میں کوشاں ہیں ۔ انہوں نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو متنبہ کیا ہے کہ اب معاملات برداشت سے باہر ہوچکیں ہیں اور کے ای انتظامیہ اپنا قبلہ اب درست کرلے ورنہ ان کی پوری انتظامیہ کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے جانا پڑ جائے گا۔ انہوں نے کہ کے الیکٹرک نے عدالتی احکامات کی بھی دھجیاں اڑادی ہیں اور عدالتی واضح احکامات کے باوجود واٹر بورڈ کی تنصیبات پر لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جس کے باعث عوام کو پانی کے بحران کا سامنا ہے۔انہوںنے کہا کہ کے ای انتظامیہ کو اب سندھ حکومت اور عوام دونوں نہیں چھوڑیں گے۔



کالم



ہماری آنکھیں کب کھلیں گے


یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…