ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سب سے زیادہ کس سیاسی جماعت کے امیدوار چیئرمین سینیٹ رہ چکے ہیں؟جواب آ پکے تمام اندازے غلط ثابت کردیگا

datetime 5  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پی ڈی ایم اور حکومتی اتحاد کے درمیان 12مارچ کو سینیٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا مقابلہ ہوگا۔اس سے قبل اب تک سب سے زیادہ پیپلزپارٹی کے4امیدوار چیئرمین سینیٹ رہ چکے،مسلم لیگ کے وسیم سجاد مسلسل4بارچیئرمین بنے،آزادامیدوار اسحاق خان بھی یہ عہدہ رکھ چکے ہیں۔روزنامہ جنگ میں مقصود اعوان کی شائع خبر

کے مطابق 12مارچ کو ہونیوالے انتخاب کیلئے حکومتی اتحاداورپی ڈی ایم کاجوڑتوڑ اسلام آباد میں جاری ہے۔پی ڈی ایم کی طرف سے پیپلز پارٹی کے نومنتخب سینیٹر سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے چیئرمین سینیٹ کے طور پر نامزدہونے کاامکان ہے جبکہ تحریک انصاف نے صادق سنجرانی کو دوبارہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں امیدوار نامزد کیا ہے۔ حکومتی اتحاد اور پی ڈی ایم کی قیادت نے سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لئے اسلام آباد میں ڈیرے ڈال کر جوڑ توڑ شروع کردیا ہے۔نیا چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ 12 مارچ کو اگلے تین سال کی مدت کے لئے حلف اٹھائیں گے۔ 1973 کے آئین کے تحت وجود میں آنے والے سینیٹ کے چیئرمین کا پہلا مقابلہ 1973 میں ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے حبیب اللہ خان کامیاب ہو کر سینیٹ کے پہلے چیئرمین منتخب ہوئے وہ 6 اگست 1977 تک دو مرتبہ چیئرمین سینیٹ رہے، اس کے بعد صدر جنرل ضیا الحق کے دور میں 1985 کے غیر جماعتی

انتخابات کے نتیجے میں وجود میں آنے والی اسمبلیوں نے مارچ 1985 میں مسلم لیگ کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار غلام اسحاق خان کو سینیٹ کا چیئرمین منتخب کیا وہ 12 دسمبر 88 تک دومرتبہ چیئرمین سینیٹ رہے۔سابق صدر ضیا الحق کے طیارہ حادثہ کے بعد چیئرمین سینیٹ غلام اسحاق خان

صدر مملکت بن گئے ان کی جگہ مسلم لیگ کے وسیم سجاد 24 مارچ کو چیئرمین سینیٹ بنے وہ چار مرتبہ انتخاب جیت کر 12 اکتوبر 1999 تک چیئرمین سینیٹ رہے جو اب تک ریکارڈ ہے۔ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں 2002 کے انتخاب کے نتیجے میں قائم ہونے والی اسمبلیوں

نے مسلم لیگ (ق) کے محمد میاں سرمرو کو چیئرمین سینیٹ منتخب کیا وہ 23 مارچ 2003 سے 11مارچ 2009 تک دو مرتبہ چیئرمین سینیٹ رہے۔ان کے بعد پیپلز پارٹی کے تین امیدواروں نے یک بعد دیگر چیئرمین سینیٹ کا انتخاب جیتا۔ ان میں فاروق ایچ نائیک 12مارچ 2009 سے 11

مارچ 2012، سید نیئر حسین بخاری 12 مارچ 2012 سے 11مارچ 2015 اور رضا ربانی 12مارچ 2015 سے 11مارچ 2018 تک چیئرمین سینیٹ رہے۔ان کے بعد بلوچستان سے آزاد امیدوار میر صادق حسین سنجرانی 12مارچ 2018 سے اب تک چیئرمین سینیٹ ہیں جو اب اگلی

تین سالہ مدت کے لئے حکمران جماعت پی ٹی آئی کے امیدوار بن کر چیئرمین سینیٹ کا دوبارہ انتخاب لڑیں گے ان کا مقابلہ ممکنہ طورپر پی ڈی ایم امیدوار یوسف رضا گیلانی سے ہوگا جو اسلام آباد سے سینٹ انتخابات میں حکومتی امیدوار ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو شکست دے کر پہلی بار سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…