سرگودھا(آن لائن) پنجاب اور سندھ کی شوگر ملوں سے سٹہ بازی کے ذریعے چینی خرید کر سرگودھا میں وسیع پیمانے سٹاک اور پنجاب بھر میں مہنگے داموں فروخت کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، چینی سکنڈل کے حوالے سے اعلی سطحی چھان بین کے دوران تحقیقاتی ادارے نے گزشتہ روز اپنی ابتدائی رپورٹ صوبائی حکومت کو
ارسال کر دی جس میں انکشاف ہوا ہے کہ پنجاب میں سرگودھا شوگر مافیا کا گڑھ ہے،اور ایک مخصوص گروپ نے اس پر اجارہ داری قائم کر رکھی ہے، بعض گاہگوں اور دوسرے درجے کے ڈیلرز سے پیسے لے کر انہیں پنجاب اور سندھ کی شوگر ملوں سے ہی چینی اٹھوادی جاتی ہے جبکہ یہاں شہر اوردیہی علاقوں کے مختلف مقامات پر وسیع پیمانے پرذخیرہ بھی کی جاتی ہے، زیادہ ترگودام گمنام اور ویران جگہوں پر ہیں، یہی گروپ چینی کے ریٹ کا نمبر الاٹ کرتا ہے،اور ایک نیٹ ورک کے ذریعے سرگودھا سمیت پنجاب بھر میں روزانہ لگ بھگ دو سو ٹرک چینی سپلائی کئے جاتے ہیں، سٹہ بازی کے اس غیر قانونی کاروبار کا مجموعی حجم لگ بھگ پچاس کروڑ روپے یومیہ بتایا گیا،رپورٹ میں منسلک مافیا کے حکومتی اور اعلی سطح کی اہم شخصیات سے تعلقات،انکے کوائف اور اربوں روپے مالیت کے اثاثہ جات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے،اور واضح کیا گیا کہ اس گروپ کا پنجاب بھر میں چینی کی مارکیٹ پر ہولڈ ہے،اور ناجائز منافع خوری کے ذریعے عوام سے لوٹ مار کا ایک بازار گرم ہے، جس کی فوری روک تھام اور مافیا کے خلاف مربوط حکمت عملی کے ساتھ بھرپور ایکشن کی ضرورت پر زوربھی دیا گیا ہے۔