اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے درمیان پھر گرما گرمی ہوئی ، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے اسپیکر سے استفسار کیا ہے کہ عمران خان نے بجلی مہنگی ہونے پر بل پھاڑنے اور ادا نہ کرنے کا بیان دیا تھا، سپیکر صاحب آپ بتائیں اب بل ادا کیے جائیں یا نہیں، جواباً سپیکر نے
جواب دیا کہ سب کا اخلاقی و قانونی فرض ہے کہ واجبات ادا کرنے چاہئیں، اسد عمر نے مریم نواز کے انڈے درجن کی بجائے کلو میں فروخت ہونے پر اپوزیشن سے جواب مانگ لیا، عمر ایوب کی تقریر پر اپوزیشن کا ہنگامہ اسپیکر کی تنبیہ کے باوجود اپوزیشن کا احتجاج جاری رہا۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں منعقد ہوا، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیب اور سینٹ انتخابات سے متعلق آرڈیننسز ایوان میں پیش نہ کرنے پر سخت تنقید کی اور کہاکہ آرڈیننسز کا پیش نہ کیا جانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے جواب دیا کہ یہ اجلاس اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلایا گیا ہے، ضروری نہیں ہے کہ اجلاس کے پہلے روز ہی آرڈیننس پیش کریں تاہم میں اپوزیشن کے مطالبہ سے اتفاق کرتا ہوں۔سپیکر اسد قیصر نے رولنگ دیتے ہوئے حکومت کو پابند کردیا کہ پیر کے روز آرڈیننسز پیش کئے جائیں، رولنگ دی کہ آئندہ کیلئے سیشن کے آغاز پر آرڈیننس پیش ہونے چاہئیں۔قومی اسمبلی میں مہنگائی پر بحث کا آغاز ہوگیا، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے حکومت پر سخت تنقید کی اور کہاکہ ٰعمران خان انتخابات سے پہلے مہنگائی ختم کرنے کی بات کرتے تھے، ۔سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے تقریر کا جواب دینے کیلئے وزیر بجلی عمر ایوب اٹھے تو اپوزیشن نے شور شرابہ شروع کردیا، بعد ازاں سپیکر نے اجلاس سوموار کو چار بجے شام تک ملتوی کردیا۔