جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

بی آرٹی بس ایک بار پھر خراب ہو گئی

datetime 15  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)پشاور میں بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آرٹی) بس کو ایک بار پھر بریک لگ گئی اور صدراسٹیشن پر بس اچانک بند ہوگئی۔بس کے دروازے بھی نہ کھل سکے اور مسافر انتظامیہ کو آوازیں دیتے رہے۔ بس اسٹارٹ نہ ہونے پر مسافروں کو اتار دیا گیا۔ ترجمان ٹرانس پشاور کے مطابق بی آر ٹی پشاور کی کوئی بھی بس خراب نہیں ہوئی بس کو محض ری سٹارٹ کیا گیا تھا۔شہری افواہوں اور

غیر مصدقہ اطلاعات پر کان نہ دھریں۔ بی آر ٹی سروس بلاتعطل جاری ہے۔۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پشاور میں بی آر ٹی بس ایک بار پھر بیمار ہو گئی ۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق بی آر ٹی بس میں خرابی کے باعث مسافروں کو اتار کردوسری بس میں سوار کیا گیا اور خراب بس کوکرین کے ذریعے چمکنی ڈپو منتقل کر دیا گیا۔ بی آر ٹی بس میں خرابی کے باعث مسافروں کو اتار کردوسری بس میں سوار کیا گیا اور خراب بس کوکرین کے ذریعے چمکنی ڈپو منتقل کر دیا گیا۔ شاور میں بس ریپیڈ ٹرانزٹ (BRT) کے لئے 30 نئی بسیں چین نےپاکستان بجھوا دیں۔ترجمان ٹرانس پشاور کا کہنا تھا کہ بی آر ٹی کی 30 نئی بسیں 18 میٹر لمبی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ نئی بسوں کی آمد کے بعد بی آر ٹی پشاور میں بسوں کی مجموعی تعداد 158 ہو جائے گی ۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے پشاور میں بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے (بی آر ٹی) کی تحقیقات کا پشاور ہائیکورٹ کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے نیب تحقیقات کرانے کے حکم کیخلاف صوبائی حکومت کی اپیل منظور کرلی۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بی آر ٹی پشاور کی تحقیقات نیب نہیں کر سکے گا، ہائی کورٹ کا فیصلہ قیاس آرائیوں پر مبنی تھا۔عدالت نے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو اضافی دستاویزات پر مشتمل جواب داخل کرانے کیلئے ایک ماہ کی مہلت دیدی۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ متعلقہ افسران درخواست گزاران کے تحفظات سنیں، زندگی میں ایک بات سمجھ آئی ہے، عوامی عہدے دار درحقیقت محافظ ہوتے ہیں۔سپریم کورٹ میں بی آرٹی منصوبے سے متعلق پشاورہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پرسماعت ہوئی ، جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت وکیل کے پی حکومت مخدوم علی خان نے دلائل دیے کہ پشاور ہائیکورٹ نے نیب کو تحقیقات کا حکم دیا تھا، ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ بلیک لسٹ کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا، حالانکہ جس کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا وہ بلیک لسٹ نہیں۔ وکیل صفائی نے کہا کہ بی آر ٹی پشاور منصوبے کی

تحقیقات کیلئے دیئے دونوں فیصلوں میں صرف الفاظ کا فرق ہے، ایک فیصلے میں ایف آئی اے سے تحقیقات کا کہا گیا، دوسرے فیصلے میں نیب سے تحقیقات کا ذکر ہے۔جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ آپ پر الزام ہے کہ بی آر ٹی کی لاگت تخمینے سے زیادہ آی‎، یہ بھی الزام ہے کہ جو فلائی اوور اور انڈر پاس بنے وہ معیاری نہیں، کئی مقامات پر راستے کی چوڑائی کم تھی ، جسے توڑ کر دوبارہ بنایا گیا۔جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ آپ پبلک آفس ہولڈر ہیں ،ان الزامات کا جواب دینا ہوگا، پشاور ہائی کورٹ کے تحقیقات نیب کے ذریعے کروانے کے حک

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…