لاہور( این این آئی)مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ ٹولہ سینیٹ الیکشن میں بری طرح ناکام اور بے نقاب ہوگا،حکمران خودمنشیات کے عادی ہیں لیکن سیاسی مخالفین پر منشیات کے جھوٹے مقدمات درج کراتے ہیں،میں کہتا ہوں میرا بھی خون کا ٹیسٹ کیا جائے اور عمران خان بھی خون ٹیسٹ کرائیں سب
کچھ سامنے آ جائے گا ،آئینی ترامیم ایک سنجیدہ عمل ہے ،ہم ایسی قانون سازی کے حق میںنہیں ہیں جس سے صرف عمران خان کے دوستوں کو فائدہ پہنچے ،جس کا مقصد فیصل واڈا ، زلفی بخاری اور باہر سے آنے والی اے ٹی ایمز کو فائدہ پہنچانا مقصود ہو ۔ عدالت میں پیشی کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات میں خرید و فروخت کی جو ویڈیوز سامنے آئی ہیں اس میں کون لوگ شامل ہیں ؟،پی ٹی آئی اس کے ذریعے جو مقصد حاصل کرنا چاہتی ہے اس میں کامیاب نہیں ہو گی ، یہ خود ہی خرید و فروخت میں ملوث ہیں اور تحقیقات بھی کرا رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ہم بھی کہتے ہیں کہ انتخابی اصلاحات ہونی چاہئیں لیکن اس کا ایک جامع پیکج ہونا چاہیے ،عمران خان کے دوستوں کو کو فائدہ پہنچانے کے لئے اصلاحات قابل قبول نہیں،آئینی ترامیم ایک سنجیدہ عمل ہے ، اس پر پارلیمانی کمیٹیز بنتی ہے اس پر مہینوں ہفتوں بحث ہوتی ہے اورپیکج کی صورت میں لایا جاتاہے ۔ حکومت صرف اس لئے اقدام کر رہی ہے کہ فیصل واڈا ،زلفی بخاری اور ان کی باہر سے آنے والی اے ٹی ایمز کو فائدہ پہنچے ۔ حکومت انتخابی اصلاحات پر جامع پیکج لائے ہم بالکل اس پر بات کرنے کے لئے تیار ہیں ۔ انہوںنے وزیر آباد میں لیگی رہنمائوں کی گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ ہمارے مقامی ایم این اے کے سکیورٹی
ایشوز ہیں اور انہیں اسی لئے سرکاری سکیورٹی بھی دی گئی ہے اور ان کے پرائیویٹ گارڈز بھی ہیں جب انہیں تھانے لے جایا گیا تو وہاں پر واضح ہو گیا کہ وہ کسی منفی سر گرمی میں ملوث نہیں جس کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا۔ انہوںنے اپنے کیس کے حوالے سے کہا کہ جن افراد کے بیانات قلمبند کئے گئے ہیں پتہ ہی نہیں وہ کس تفتیشی افسر نے کئے ہیں اور یہ ان کی حالت ہے ،سلیکٹڈ ٹولہ اپنے ناکردہ گناہوں کی سزا انہی عدالتوں میں بھگتے گا اور یہ وقت زیادہ دور نہیں ہے ۔