جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ کا بے قصور وکلاء کے گھروں پر پولیس چھاپوں پر اظہار برہمی، پتہ کریں کون گیم کھیل رہا ہے؟ عدالت کسی کو گیم کھیلنے کی اجازت نہیں دیگی،جسٹس اطہر من اللہ کا حکم

datetime 12  فروری‬‮  2021 |

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آبادہائیکورٹ نے چیف جسٹس بلاک پر حملے کے بعد بے قصور وکلاء کے گھروں پر پولیس چھاپوں کا سلسلہ شروع ہونے پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی اسلام آباد سے ہفتہ تک جامع رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیگناہ وکلاء کو ہراساں کرنیوالوں کیخلاف کارروائی چاہئے،پتہ کریں

کون گیم کھیل رہا ہے؟، یہ عدالت کسی کو کوئی گیم کھیلنے کی اجازت نہیں دیگی۔جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سینئر وکیل نذیر جواد کی درخواست پر سماعت کی تو درخواست گزار وکیل نے بتایا کہ وہ احتجاج یا حملے میں شامل نہیں تھے، اس کے باوجودپولیس نے گزشتہ رات ان کے آفس پر چھاپہ مارا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے تو اس کنڈکٹ کی مذمت کی اور عدالتوں میں بھی پیش ہو رہا ہوں۔سماعت کے دوران دو گھنٹے کے عدالتی نوٹس پر ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات اور ایس ایس پی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایس ایس پی سے استفسار کیا کہ کون پروفیشنل اور بیگناہ وکلاء کو ہراساں کررہے ہیں؟ مجھے ان کے خلاف کارروائی چاہیے، پتہ کریں کون گیم کھیل رہا ہے، یہ عدالت کسی کو کوئی گیم کھیلنے کی اجازت نہیں دے گی۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ کیا اس معاملے پر کوئی گیم کھیل رہا ہے؟ اصل مجرمان کے بجائے آپ بے گناہوں کو ہراساں کررہے ہیں، جو حملے میں ملوث ہیں ان کو آپ پکڑ نہیں سکتے، بیگناہ وکلاء کو کسی صورت ہراساں نہ کیا جائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس معاملے پر انکوائری بٹھائیں اور پتہ کریں کہ کس نے ایسا کیا اور کیوں کیا؟ اس ملک میں رول آف لاء نہیں ہوگا تو کچھ بھی نہیں ہوگا۔انہوں نے حکم دیا کہ  ہفتہ تک تک انکوائری کرکے عدالت کو رپورٹ پیش کی جائے،5 فیصد لوگ اس واقعے میں ملوث تھے جو سب کی بدنامی کا باعث بنے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ جو بھی اصل ملزمان کو بچانا چاہتے ہیں آپ اس عدالت کو بتائیں گے۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…