اسلام آباد (مانیٹرنگ+ آن لائن) وفاقی وزیر خوراک وزراعت سید فخر امام نے اپنی بیٹی سیدہ صغری امام کو سینیٹر بنوانے کیلئے لابنگ شروع کردی ہے اور عمران خان کو منانے کے لئے کوششیں تیز کردیں، دوسری جانب وزیراعظم کو ان کے قریبی رفقاء نے بتایا ہے کہ جھنگ کا یہ خاندان ہر حکمران کا غلام رہ چکا ہے اور ناقابل
اعتبار ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق بیٹی کو سینیٹر بنوانے کے لیے لابنگ میں فخر امام کی مدد ان کی بیگم سیدہ عابدہ حسین بھی کر رہی ہیں کیونکہ بیگم عابدہ حسین ماضی میں اہم سیاسی کھلاڑی رہ چکی ہیں،تاہم اب وہ عملی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر چکی ہیں۔سیدہ صغری امام امریکہ کی نامور یونیورسٹی سے پڑھی ہوئی ہیں اور پیپلزپارٹی کے دور میں بھی وہ سینیٹ کی ممبر رہ چکی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ صغری امام کو سینیٹر بنانے کے لئے فخر امام اور عابدہ حسین تحریک انصاف کے اہم سیاسی رہنماؤں سے رابطہ بھی کر رہے ہیں لیکن وزیراعظم عمران خان نے صغری امام کو اپنی پارٹی میں لینے پر رضا مندی ظاہر نہیں کی۔دوسری جانب اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کوسینیٹ کا الیکشن لڑانے کا فیصلہ کرلیا۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم نے سینیٹ الیکشن مل کر لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسی سلسلے میں سابق و زیر اعظم اور پاکستان پیپلزپارٹی کے وائس چیرمین یوسف رضا گیلانی پہلے مشترکہ امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔پیپلزپارٹی پارٹی قیادت کی ہدایت پر یوسف رضا گیلانی اسلام آباد سے سینیٹ کا الیکشن لڑیں گے جس کے لئے یوسف رضا گیلانی نے اپنا ووٹ بھی پنجاب سے اسلام آباد منتقل کروا لیا ہے۔پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے یوسف رضا گیلانی کو
کامیاب کروانے کیلئے تعاون کی یقین دہانی بھی کروادی ہے۔ یاد رہے سابق صدر آصف علی زرداری کا گزشتہ روز نوازشریف اور مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ تینوں رہنماؤں نے حکمت عملی کے تحت سینیٹ الیکشن لڑنے پر اتفاق کیا ہے۔ذرائع کا کہناہے کہ اگریوسف رضاگیلانی سینیٹر منتخب ہوجاتے ہیں تو وہ ممکنہ طورپر پی ڈی ایم کے چئیرمین سینیٹ کے امیدوار ہونگے۔