نئی دہلی (این این آئی) بھارت کے دریا گنگا میں گلیشیر ٹوٹنے سے آنیوالی شدید طغیانی کے باعث اب تک دریا سے صرف 9 لاشیں ہی نکالی جاسکی ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اتر کھنڈ میں گلیشیر ٹوٹنے سے دریا گنگا میں شدید طغیانی آنے کے بعد سیلابی ریلے نے
ہر طرف تباہی مچادی ہے، اس دوران 150 سے زائد افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق اتر کھنڈ میں گلیشیر ٹوٹنے سے پیدا ہوئے سیلابی ریلے میں پل اور سڑکیں تک بہہ گئی ہیں۔دریا میں پانی کی بلند ہوتی سطح کو کنٹرول کرنے کا دعویٰ سامنے آیاہے تاہم اب سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقے سے 10 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق اترکھنڈ میں گلیشیر ٹوٹنے سے متاثرہ علاقوں میں مزید سیلاب کا خطرہ نہیں۔بھارتی حکام کے مطابق اتر کھنڈ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امداد سرگرمیاں جاری ہیں۔ بھارت میں جوشی ماتھ کے قریب گلیشئر پھٹنے سے رشی گنگا تپووان ہائیڈروپاور پراجیکٹ کا ڈیم ٹوٹ گیا اور بھاری نقصان کی اطلاع ہے ۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اتراکھنڈ کے چیف سیکریٹری اوم پرکاش نے بتایا کہ اصل تعداد تو ابھی معلوم نہیں لیکن 100سے 150افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے ، عینی شاہد کے حوالے سے بتایا گیاکہ گلیشئر پھٹنے سے دھول کی ایک دیوار، چٹانیں اور پانی وادی میں گرا۔ایک اور شہری نے بتایاکہ یہ سب کچھ اتنی جلدی میں ہوا کہ کسی کو خبردار کرنے بھی مہلت نہ ملی ، ہمیں بھی ڈر تھا کہ بہہ جائیں گے ۔مقامی شہریوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ قریبی ہائیڈروپاور پراجیکٹ پر کام کرنیوالے یا پھر بھیڑ بکریاں چرانے والے لوگ بھی بہہ گئے ہیں لیکن ابتدائی طورپر لاپتہ ہونیوالے افراد کی تعداد کے بارے بھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ اترکھنڈکے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ دریا میں پانی کی اونچائی معمول سے ایک میٹر زیادہ ہے ۔ ادھر بھارت کے وزیراعظم نریندرا مودی نے کہاکہ وہ خود ساری صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں اور قوم دعا گوہے ۔